ڈاکٹر طاہرالقادری کی پشاور امام بارگاہ میں بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت

عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس، وفد آج پشاور جائے گا
شہید ہونیوالوں کیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا
حکمرانوں کے تاخیری ہتھکنڈے دہشت گردوں کو تقویت دے رہے ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے پشاور امام بارگاہ میں بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے تاخیری ہتھکنڈے دہشت گردوں کو تقویت دے رہے ہیں۔ دہشت گردی کو کچلنے کیلئے وہ عزم دکھائی نہیں دے رہا جس کی ضرورت ہے، حکمران دہشت گردی کے واقعات روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھماکے میں شہید ہونیوالوں کیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کی صدارت مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، جی ایم ملک، شیخ زاہد فیاض، بشارت جسپال، جواد حامد، راضیہ نوید و دیگرنے شرکت کی۔ اجلاس میں ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے پشاور دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی و صوبائی حکومت مساجد، امام بارگاہوں اور مذہبی مقامات کی سکیورٹی کو فول پروف بنائے۔ اجلاس میں صدر پشاور خالد درانی، ارشاد طاہر، سہیل احمد رضا، احمد نواز انجم، شہزاد رسول، حافظ غلام فرید بھی شریک تھے۔

ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ راجہ ناصر عباس کو ٹیلی فون کر کے پشاور سانحہ پر ڈاکٹر طاہرالقادری کا تعزیتی پیغام دیا اور کہا کہ امام بارگاہوں اور مساجد کو نشانہ بنانا ملک میں فرقہ ورانہ فسادات کو پھیلانے کی سازش ہے۔ ایسی مساجد، امام بارگاہوں اور درس گاہوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے جہاں سے دہشت گردی کے خلاف آواز بلند ہو رہی ہے۔ حکمران دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کا وفد آج پشاور روانہ ہو گا، جہاں شہداء کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرے گا۔ عوامی تحریک نے سوگ کی حمایت کا بھی اعلان کیا ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top