کراچی کی طرح لاہور میں بھی سنگین جرائم کی روک تھام کیلئے رینجرز سے عملی مدد لی جائے: پاکستان عوامی تحریک کا مطالبہ
عوام سانحہ بلدیہ ٹاؤن کراچی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے ملزمان
کو سزا ملنے کے منتظر ہیں
عدم تحفظ کے شدید ترین احساس نے کراچی اور لاہور میں زندگی کے حسن کو چاٹ لیا ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کراچی کے دو روزہ دورے کے بعد
لاہور مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو
لاہور (09 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کراچی کے دو روزہ تنظیمی دورے سے واپسی پر مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض پر پلنے والی قومیں ترقی نہیں تنزلی کی طرف بڑھتی ہیں۔ عوام سانحہ بلدیہ ٹاؤن کراچی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے ملزمان کو سزا ملنے کے منتظر ہیں۔ آزاد ملک ہونے کے باوجود پچھلے 67 سال سے ہمارے فیصلے پارلیمنٹ کی بجائے کسی اور جگہ ہوتے ہیں۔ ملک میں اہل قیادت کا فقدان ہے جس کی وجہ سے گھمبیر مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ عوام سندھ اور وفاقی حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ وہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور تشدد کے واقعات کی روک تھام میں ناکامی کا شکار کیوں ہیں؟ کراچی کی طرح لاہور میں بھی بڑھتے ہوئے جرائم کی روک تھام کیلئے رینجرز سے عملی مدد لی جائے۔ عدم تحفظ کے شدید ترین احساس نے کراچی میں زندگی کے حسن کو چاٹ لیا ہے۔ عوام کے معمولات زندگی مفلوج ہو گئے ہیں۔ لسانیت، صوبائیت، مذہبی و سیکولر انتہا پسندی نے ملک کے امن کو گہنا دیا ہے۔ سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں ساجد بھٹی، جواد حامد، محمد نور اللہ، قاضی فیض، بشارت جسپال و دیگر بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ موجودہ نازک حالات میں عوام پاکستان اور خاص طور پر کراچی کے لوگوں کو ملک کیلئے اسی کردار کو نبھانا ہے جو تحریک پاکستان کے وقت تھا۔ انہوں نے کراچی میں نہ رکنے والی ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے قومی یکجہتی اور معیشت کیلئے خطرناک قرار دے دیا۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال پہلے ہی خراب ہے، ملک کا اہم ترین شہر مسلسل ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی زد میں ہے۔ انہوں نے سندھ اور وفاقی حکومت کو خبردار کیا کہ کراچی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد اور گروہوں کو مصلحتوں سے بالاتر ہو کر کڑی سزا دی جائے، تا کہ ملک کے امن سے کھیلنے کا گھناؤنا کھیل ختم ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ PAT کے کارکنان کرپٹ نظام کے خلاف بیداری شعور مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تا کہ ملک و قوم کے حالات سنور سکیں۔
تبصرہ