نوجوان سوشل میڈیا کو امر بالمعروف و نہی عن المنکر کیلئے استعمال کریں: صاحبزادہ فیض الرحمن درانی

مورخہ: 13 مارچ 2015ء

بچے، بچیاں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کامیاب اور پاک زندگی کا مطالعہ معمول بنائیں۔ جامع المنہاج میں خطبہ
فحاشی و عریانی دہشت گردی کی طرح ایک آفت ہے، امن اور محبت نماز کے راستے میں ہے

لاہور (13 مارچ 2015) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ نوجوان بچے، بچیاں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، خلفائے راشدین اور سیدہ کائنات حضرت فاطمۃ الزہراہ رضی اللہ عنہا کو اپنا آئیڈیل بنائیں اور ان مقدس ہستیوں کی کامیاب و پاکیزہ زندگیوں کا مطالعہ کریں۔ نوجوان سوشل میڈیا کو امر بالمعروف و نہی عن المنکر کیلئے استعمال کریں۔ امن، محبت، پیار اور انصاف نماز کے راستے میں ہے، نوجوان نماز پنجگانہ کی ادائیگی کو اپنے معمولات کا حصہ بنائیں اور اپنی آنکھوں کواللہ کی یاد میں رونے والا بنائیں، قومی سطح پر اجتماعی توبہ کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر جائز منافع لیں، سرکاری ادارے انصاف سے کام لیں تو مہنگائی اور دہشت گردی ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک بے گناہ کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اسی دین کے پیروکار صبح و شام ناحق قتل ہو رہے ہیں تو اللہ کی رحمت اور برکت کہاں سے آئے گی؟ وہ جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کی صحت یابی اور ملکی سلامتی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے گناہوں سے تائب ہونا ہو گا، عریانی بھی دہشت گردی کی طرح آفت ہے۔ بڑے چھوٹوں کی اخلاقی تربیت سے ہاتھ نہ کھینچیں۔ بچیوں کی معیاری اور اعلیٰ تعلیم پر بھرپور توجہ دی جائے، پڑھی لکھی ماں ہی ایک مہذب معاشرہ تشکیل دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کو منانا ہو گا اور اپنے اعمال کا محاسبہ کرنا ہو گا۔ امت کے پاس اللہ کو منانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ انصاف اور رزق حلال پر قناعت کی جائے۔ اسلام صرف مذہب نہیں ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ 1500 سو سال قبل رسول نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو تعلیمات دیں وہ قیامت تک کی انسانیت کیلئے ہیں۔ اسلامی اقدار کی خوبی ہے کہ یہ افراد کی خواہشات کے مطابق بدلتی نہیں بلکہ انکو ہر لمحہ بھٹکنے سے بچا لیتی ہیں۔ امت مسلمہ کی زندگیاں مجموعی طور پر اللہ کی بندگی سے خالی ہو چکی ہیں۔ پاکستان اللہ تعالیٰ اور رسول معظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خاص عطیہ ہے۔ یہ خطہ ارضی ہم نے پاکستان کا مطلب کیا ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کے مقدس اور پاکیزہ وعدے کے ساتھ لیا۔ مگر افسوس آج جس مقام پر ہم کھڑے ہیں اور جو ہمارا چلن ہے، روشن خیالی کے خوش کن اور دلفریب نعرے سے پوری قوم کو تاریک اور اندھیر نگری میں دھکیلا جا رہا ہے۔ 67 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود اس بات کا فیصلہ نہ ہو سکا کہ اس ملک میں کونسا نظام سیاست رائج ہے۔ بے عمل سیاسی قیادت نے ملک کو مسائل اور بحرانوں کی آماجگاہ میں بدل دیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top