ڈاکٹر طاہرالقادری نے سب سے پہلے غیر آئینی انتخابی نظام کے خلاف آواز اٹھائی، ڈاکٹر رحیق عباسی
عوامی تحریک جو ڈیشل کمیشن کے سربراہ کو غیر آئینی انتخابی
قوانین بارے آگاہ کرے گی
مرکزی صدر کا اعلیٰ سطحی تنظیمی اجلاس سے خطاب، حنیف مصطفوی، میاں ساجد، بشارت
جسپال و دیگر کی شرکت
لاہور (10 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری واحد لیڈر ہیں جنہوں نے انتخابی دھاندلی کے خاتمے اور الیکشن کمیشن کی آئین کے مطابق تشکیل نو کا مطالبہ کیا اور اس حوالے سے لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ بھی اور پاکستان کے عوام کی توجہ غیر آئینی انتخابی نظام کی طرف مبذول کروائی، مگر 2013کے الیکشن کی دھاندلی کیلئے جاری کئے جانے والے آرڈیننس میں ایک سازش کے تحت یہ شق شامل کروائی گئی کہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے 2013ء کے عام انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتیں ہی پیش ہونگی اور دھاندلی کے ثبوت دیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطحی تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف آرگنائزر محمد حنیف مصطفوی، میاں ساجد پرویز، بشار ت جسپال، فیاض وڑاءئچ، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، میاں عبد القادر، چوہدری مظہر، راجہ زاہد، ظہور احمد کھوسہ، ساجد بھٹی، عائشہ شبیر نے شرکت کی۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ عوامی تحریک نے ممکنہ دھاندلی اور غیر آئینی الیکشن کمیشن کے باعث 2013کے عام انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا اور حالیہ آرڈیننس کے اجراء اور دھاندلی کی تحقیقات نے ہمارے موقف کو درست ثابت کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک دھاندلی کی روک تھام، غیر آئینی الیکشن کمیشن اور انتخابی قوانین میں موجود سقم بارے جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس ناصر الملک کو اپنی سفارشات کے بارے میں آگاہ کرے گی۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ انتخابی نظام کی اصلاح ہو جائے تو الیکشن کمیشن کو مکمل با اختیار بنا دیا جائے تو سٹیٹس کو کی پارٹیاں ماضی کا حصہ اور قصہ بن جائینگی۔
تبصرہ