کیا وفاقی و صوبائی حکومت نے کوئٹہ کو دہشت گردوں کے سپرد کر دیا؟ ڈاکٹر رحیق عباسی
حکمران قومی ایکشن پلان پر عمل کرتے تو آرمی چیف کو تنبیہہ نہ
کرنا پڑتی، مرکزی صدر عوامی تحریک
دہشت گردوں کے 10 ارب منجمد کرنے کے دعویٰ کی سٹیٹ بینک نے تصدیق نہیں کی
پنجاب میں فوجی عدالتوں کے فنکشنل نہ ہونے پر تشویش ہے، لاہور، قصور، گوجرانوالہ کے
وفود سے گفتگو
لاہور (11 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کوئٹہ میں 20 مزدوروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں قتل و غارت گری رکنے کا نام نہیں لے رہی کیا وفاقی اور بلوچستان کی صوبائی حکومت نے کوئٹہ کو دہشت گردوں کے سپرد کر دیا ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کو گرفتار کر کے مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے اور دہشت گردوں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز کوئٹہ میں بے گناہوں کو مارا جاتا ہے مگر عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے جاتے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں لاہور، قصور اور گوجرنوالہ سے آئے ہوئے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہر دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے اور حکمرانوں کی ترجیحات میں موٹر ویز، میٹرو بسیں اور لیپ ٹاپ کے منصوبے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ حکمران قومی ایکشن پلان پر عمل کر رہے ہوتے تو آرمی چیف کو کور کمانڈر کانفرنس میں شہروں میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی تنبیہہ نہ کرنا پڑتی۔ فوج نے پہاڑوں میں چھپے دہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنا دیا مگر صوبائی حکومتیں شہروں کو دہشت گردوں سے پاک نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے 10 ارب کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے وزیراعظم کے دعوے کی سٹیٹ بینک نے تصدیق نہیں کی، حکمرانوں کو قومی ایکشن پلان کے حوالے سے غلط اعداد و شمار بتاتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ 3 ماہ گزر جانے کے بعد بھی پنجاب میں فوجی عدالتوں کے فنکشنل نہ ہونے پر تشویش ہے، فوجی عدالتیں چاروں صوبوں میں فنکشنل کی جائیں اور مزید تاخیر کئے بغیر دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قومی وسائل دہشت گردی کے خاتمے کی بجائے میٹرو بس، موٹرویز اور لیپ ٹاپ جیسی ’’میگا کمیشن ‘‘سکیموں میں جھونکنا سنگین مذاق ہے۔ حکمران انسداد دہشت گردی کی بجائے تحفظ دہشت گردی اور قومی کی بجائے اپنے سیاسی ایکشن پلان پر عمل پیرا ہیں۔ کراچی سمیت ملک بھر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کامیاب آپریشن کا کریڈٹ فوج اور رینجر ز کو جاتا ہے مگر حکمران ڈھٹائی کے ساتھ اس کا کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک دہشت گردی کی ہر شکل کے خلاف ہے، اسی لیے آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان کی حمایت کی گئی مگر افسوس افواج پاکستان کی بے مثال کارروائیوں کو سیاسی ایوانوں کی طرف سے ناکام بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے قومی اتفاق رائے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے شہری علاقے بالخصوص لاہور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ میں بدل چکا ہے۔ دہشتگرد اب کھلے عام ڈکیتیاں بھی کر رہے ہیں، لاہور جیسے شہر میں ہر روز کروڑوں روپے شہریوں سے ان کے گھروں کی دہلیز پر چھین لیے جاتے ہیں اور پولیس کے ناکے اور موبائل ٹیمیں صرف امن پسند شہریوں کی تلاشی تک محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے اندر سے ڈاکوؤں اور دہشت گردوں کو معلومات مل رہی ہیں۔
تبصرہ