ڈاکٹر طاہرالقادری اور کارکنوں کے خلاف درج تمام مقدمات جھوٹے ہیں: خرم نواز گنڈاپور

پنجاب حکومت اور قاتل پولیس انتقامی کارروائیوں سے باز آ جائے، ہم ڈرنے والے نہیں
ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہوں کو شہید کرنے والے قاتلوں کا ٹرائل کب شروع ہو گا؟ پی اے ٹی

لاہور (11 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری اور کارکنان کو اشتہاری قرار دیے جانے والی خبروں پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے کارکنوں کے خلاف درج تمام مقدمات جھوٹے اور سیاسی ہیں یہ مقدمات پنجاب کے حکمرانوں کے کہنے پر قاتل پولیس نے درج کیے۔ ان جھوٹے مقدمات کا مقصد کارکنوں کو 10 اگست 2014 کی یوم شہداء کی قرآن خوانی کی تقریب میں شرکت اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف انصاف کیلئے آواز بلند کرنے سے روکنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انتقامی حکمرانوں اور قاتل پولیس باز آ جائے ہم انصاف کے راستے سے ہٹنے یا ڈرنے والے نہیں ہیں۔ قاتلوں کو پھانسی کے پھندوں تک پہنچا کر دم لینگے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ موجودہ حکمران ہمارے 14 کارکنوں کے قاتل ہیں جس کی تصدیق ہائیکورٹ کے سینئر جج سید باقر نجفی پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں ہو چکی ہے اور قاتل حکمران بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ یہ رپورٹ دبا کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جھوٹے مقدمات کی سماعت برق رفتاری سے جاری ہے جبکہ دوسری طرف 7ماہ گزر جانے کے بعد بھی 14شہیدوں کی درج ایف آئی آر پر غیر جانبدار تفتیش کا آغاز نہیں ہورہاجو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کے بعد ایک اور دہشتگردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے اور دہشتگردی کی عدالتوں کوسیاسی مقدمات میں الجھا دیا گیا ہے۔ دہشتگردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال کے باعث فوجی عدالتوں کی ضرورت پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی عدالتوں کے معزز ججز سے استدعا ہے کہ وہ قاتل پولیس کے درج کیے گئے جھوٹے مقدمات کو اہمیت نہ دیں۔ پنجاب کے حکمران معزز عدالت کے فلور کو سربراہ عوامی تحریک کے خلاف منفی میڈیا مہم کے لیے استعمال کررہے ہیں جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top