حکمرانوں کا سانحہ ماڈل ٹاؤن سے تعلق نہیں تو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے: عوامی تحریک

‎12 سو سے زائد کارکن سرگودھا، گوجرانوالہ، راولپنڈی میں جھوٹے مقدمات میں ٹرائل ہورہے ہیں
انتقامی کارروائیوں میں وزیراعلیٰ پنجاب براہ راست ملوث ہیں، قاتل پولیس مدعی اور گواہ بن گئی
مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کی وکلاء کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس

لاہور (24 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی اور سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے عوامی تحریک کے وکلاء کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکمرانوں کا سانحہ ماڈل ٹاؤن سے کوئی تعلق نہیں تو پھر وہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کررہے اور غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دینے سے خوفزدہ کیوں ہیں؟پنجاب حکومت دہشت گردی کی عدالتوں پر اثر انداز ہورہی، انتقامی کارروائیوں میں وزیراعلیٰ پنجاب براہ راست ملوث ہیں اور قاتل پولیس گواہ، تفتیشی اور مدعی بنی ہوئی ہے، اس طرح کی اندھیر نگری کا دنیا کے کسی ملک میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی حاصل کرنے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے معزز ججز پر اعتماد اور انصاف کی امید ہے، دہشت گردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال کے باعث پوری قوم نے ان عدالتوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور فوجی عدالتوں کو ناگزیر قرار دیا، موجودہ حکمران انصاف کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے۔ خرم نواز گنڈاپور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرگودھا میں 340، گوجرانوالہ میں 310، راولپنڈی میں 317، بھکر میں 400 کارکنوں پرمقدمہ چل رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہورہی ہے، پوری دنیا نے الیکٹرانک چینلز پر براہ راست دیکھا کہ پولیس نے ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے، ان کا سامان لوٹا، ان پر تشدد کیا، انہیں شہید کیا اور پھر انہی پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت جھوٹے مقدمات درج کیے اور اب انصاف کا قتل عام ہورہا ہے، دہشت گردی کی عدالتوں کو قاتل پولیس کے مظالم نظر کیوں نہیں آرہے ؟ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف 8سال تک کیسز کی سماعت نہ کرنے والے ہمارے مظلوم کارکنوں کا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کررہے ہیں، یہ کہاں کا انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ مشاورت کے بعد حکومت نے دھاندلی کے خلاف کمیشن بنایا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی تشکیل دیتے وقت ہمارے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی؟ اس جے آئی ٹی اور اسکی تحقیقات کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں کیونکہ جن کو انصاف چاہیے وہ اس جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کر رہے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top