گھروں میں کام کرنے والے بچوں پر تشدد کے واقعات میں پنجاب سر فہرست ہے، فرح ناز

معصوم رمیزہ پر وحشیانہ تشدد قابل مذمت ہے، قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہیں‎
افسوسناک واقعات میں پنجاب حکومت کا کردار شرمناک اور مجرمانہ ہے
‎16 سال سے کم عمر کے بچوں کو ملازم رکھنا جرم قرار دیا جائے، چائلڈ لیبر کے تحت سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

لاہور (28 اپریل 2015) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے سبزہ زار کی رہائشی 7 سالہ معصوم رمیزہ پر وحشیانہ تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گھروں میں کام کرنے والے بچوں پر تشدد کے واقعات میں پنجاب سر فہرست ہے اس حوالے سے قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اگر متاثرہ بچی کے والدین رابطہ کریں تو پاکستان عوامی تحریک اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن متاثرہ بچی کے علاج، تحفظ اور کفالت کا ذمہ اٹھانے کو تیار ہے۔ بچی پر تشدد کرنے والے میاں بیوی کو عبرت ناک سزا ملنی چاہیے۔ یہ ظالم کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن ویمن لیگ کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گلشن ارشاد، عطیہ بنین، صائمہ ایوب و دیگر بھی موجود تھیں۔ فرح ناز نے کہا کہ گھروں میں کام کرنے والے بچوں پر تشدد اور انکے استحصال کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہو چکا ہے۔ گھریلو ملازمین کے حوالے سے قانون سازی کی جاتی تو ایسے ہولناک واقعات رونما نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں صرف صوبہ پنجاب میں 1870 بچوں اور بچیوں پر تشدد کے واقعات منظر عام پرآئے۔ بیشتر واقعات میں معصوم بچوں کو استری سے جلایا گیا اور بعض بچوں کو دوسری سے تیسری منزل سے دھکا دے کر گرایا گیا۔ ایسے افسوسناک واقعات میں پنجاب سر فہرست ہے اور اس حوالے سے پنجاب حکومت کا کردار شرمناک اور مجرمانہ ہے۔ فرح ناز نے مطالبہ کیا کہ 16سال سے کم عمر کے بچوں کو ملازم رکھنا جرم قرار دیا جائے اور چائلڈ لیبر کے تحت سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ گھریلو ملازمین کے حوالے سے بلا تاخیر قانون پاس کیا جائے اور اس پر سختی سے عمل کرایا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top