قاتل حکمرانوں جعلی رپورٹیں جاری کر کے عوام اور قانون کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں: میاں کاشف محمود
فیصل آباد (26 مئی 2015ء) تحریک منہاج القرآن کے ضلعی ناظم میاں کاشف محمود نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کو سزا مل جاتی تو سانحہ ڈسکہ نہ ہوتا، قومی ادارے پولیس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے والے حکمرانوں نے اسے قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے، ڈسکہ کا واقعہ انتہائی قابل مذمت اور صوبہ میں لاقانونیت کا مظہر ہے۔ وکلاء کی شہادت پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا نوٹس خوش آئند ہے اس سے کسی کو حقائق مسخ کرنے کی جرات نہیں ہوگی تاہم سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 شہداء کے روح فرسا واقعات کا بھی سوموٹو نوٹس لے لیا جاتا تو آج شہداء کے لواحقین کو انصاف مل چکا ہوتا اور قاتل حکمرانوں کو جعلی رپورٹیں جاری کر کے عوام اور قانون کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی جرات نہ ہوتی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے صوبائی حلقہ 62 کے ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر میاں عبدالقادر، رانا کرامت علی، غلام محمد قادری، ساجد حسین، محمد حنیف، احسن محمود، میاں طارق، فلک ناز، طارق فیضی اور گل محمد اعوان بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ظلم کے خاتمے کی جدوجہد میں شہداء کا خون شامل ہوچکا ہے، ظلم کے نظام کو بدلنے کیلئے کارکن جدوجہد تیز تر کر دیں، جب تک جعلی جمہوریت اور ظالمانہ نظام برقرار ہے عوام سے ظلم ہوتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ میں حکومت اور پولیس مکمل طور پر ناکام ہوچکی۔ عوامی تحریک ظالموں کے خلاف لڑرہی ہے۔ پنجاب پولیس سٹیٹ میں تبدیل ہو چکا ہے، پولیس کا ظلم پوری قوم دیکھ اور بھگت رہی ہے۔
تبصرہ