جے آئی ٹی کی رپورٹ مضحکہ خیز اور انصاف کا قتل عام ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 27 مئی 2015ء

جون میں پاکستان آنے کا اعلان
آرمی چیف اور تمام اداروں کو آگاہ کررہا ہوں شریف سلطنت داعش کا راستہ ہموار کررہی ہے
امن نصاب تیار کر لیا، لندن اور پاکستان میں رونمائی کی تقاریب میں شریک ہوں گا، پر یس کانفرنس سے خطاب
رتی برابر بھی شک نہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء، آئی جی براہ ملوث ہیں

لاہور (27 مئی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ٹورانٹو کینیڈا سے ویڈیو لنک پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی مضحکہ خیز اور انصاف کا خون ہے۔ ہمیں نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ، آئی جی اور توقیر شاہ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں براہ راست ملوث ہونے کے حوالے سے رتی برابر بھی شک نہیں۔ مضحکہ خیز رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں انصاف لینے سڑکوں پر آ گئے، اپنا یہ حق انصاف ملنے تک استعمال کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ افواج پاکستان، سکیورٹی اداروں اور پوری قوم کے علم میں لارہا ہوں کہ شریف سلطنت پاکستان میں داعش کا راستہ ہموار اور آپریشن ضرب عضب کی قربانیوں کو ضائع کرنے کے راستے پر چل رہی ہے۔ جب تک یہ حکمران مسلط رہیں گے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی۔ سلطنت شریفیہ کا سیاسی وجود پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش ہے ان حکمرانوں کی وجہ سے پہلے طالبان آئے اب ان کے ظالمانہ رویوں کے باعث داعش کا راستہ ہموار ہورہا ہے۔ پریس کانفرنس میں مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، ناظم اعلیٰ تنظیمات شیخ زاہد فیاض، جواد حامد، میڈیا ایڈوائزر نوراللہ صدیقی، راجہ زاہد بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے جون میں پاکستان آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آنے سے قبل لندن میں دہشتگردی کے خلاف لکھی جانے والی اپنی 25 کتابوں میں سے 15 کتابوں کی تقریب رونمائی کی تقریب میں شرکت کرونگا۔ 10 کتابیں اردو اور 15 انگریزی اور عربی میں ہیں۔ پاکستان میں آ کر دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے فروغ کیلئے تیار کیے گئے نصاب کی بھی تقریب رونمائی کی تقریب ہو گی۔ یہ نصاب بڑی محنت سے تیار کیا ہے انشاء اللہ تعالیٰ اس سے نوجوان نسل کو دہشت گردی سے دور رہنے کے حوالے سے ترغیب ملے گی۔

انہوں نے جے آئی ٹی رپورٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی سلمان ڈمی کردار ہے جسے فرار بھی انہی حکمرانوں نے کروایا، ڈاکٹر توقیر شاہ جو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا اہم کردار ہے اسے ڈبلیو ٹی او میں سفیر بنوادیا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام ملزمان کو اہم عہدوں پر فائز کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کہتے ہیں مجھے واقعہ کا علم صبح 9 بجے ہوا جبکہ ساری شہادتیں 11 بجے کے بعد ہوئیں۔ جے آئی ٹی نے ڈھٹائی کے ساتھ یہ کیسے لکھ دیا کہ وزیراعلیٰ کا واقعہ سے تعلق ثابت نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیل کرنے یا ایسی پیشکش پر غور کرنے اور ڈیل کے جھوٹے الزام لگانے والے پر اللہ کی لعنت ہو، ہمیں خریدنا تو دور کی بات حکمران ہمارے غریب شہید کارکنوں کے لواحقین کو کروڑوں اربوں کی آفر دینے کے باوجود نہ خرید سکے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن حادثہ نہیں طویل منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔ حکمرانوں نے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کیلئے پولیس میں دہشت گرد، انتہا پسند اور اجرتی قاتل بھرتی کررکھے ہیں جو تنخواہ خزانے سے لیتے ہیں کام حکمرانوں کا کرتے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو ڈسکہ کا واقعہ نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ 21 مئی سے شروع ہونے والا احتجاج جون کے وسط تک 40 شہروں میں جاری رہے گا، واپسی پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرونگا۔ جون میں ان شاء اللہ پاکستان میں ہوں گا۔ انہوں نے اپنی صحت کے حوالے سے تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا کہ دو ماہ سے طبیعت زیادہ خراب رہی، سینے میں مسلسل درد محسوس ہوتا رہا۔ اب بھی میری رپورٹس 6 مختلف ڈاکٹرز کے پاس معائنہ کیلئے گئی ہوئی ہیں ان کی واپسی پر ہی صحت کے حوالے سے حتمی رائے قائم ہو گی۔

انہوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کیلئے قائم کمیشن سلطنت شریفیہ کی جے آئی ٹی ہے اس کا نتیجہ پہلے ہی بتا دیتا ہوں کہ فیصلہ عام انتخابات کے حق میں آئے گا۔ لندن میں نہ کوئی پہلے باضابطہ اتحاد بنا تھا نہ آئندہ کوئی غلط فہمی میں رہے، چودھری برادران نے باقاعدہ وقت لیکر لندن میں ملاقات کی تھی جبکہ عمران خان سے ملاقات اتفاقیہ تھی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کرنے والوں نے جوڈیشل کمیشن بنتے ہی ایک پرائیوٹ وکیل کی ذریعے اس کی قانونی حیثیت کو چیلنج کر دیا تھا، ہم رپورٹ لینے کیلئے کئی ماہ سے عدالت میں ہیں مگر تاریخ پر تاریخ مل رہی ہے۔‎

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top