پاکستان کو لوٹنے والوں کی سیاست کا نام و نشان مٹ جائیگا: ڈاکٹر طاہرالقادری
عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن آئندہ نسلوں کو انتہا پسندی سے
بچانے کی جنگ لڑ رہی ہیں
دنیابھر میں صلاحیتوں کا لوہامنوانے والے نوجوان پاکستان میں خودکشیوں پر مجبور
ہیں، ویمن لیگ کے وفد سے گفتگو
گوجرانوالاٹرین حادثہ پر قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار، تحقیقات کا مطالبہ
لاہور (2 جولائی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان کو لوٹنے اور نوجوانوں کو سیاسی ایندھن کے طور پر استعمال کرنے والوں کے اقتدار اور سیاست کا نام و نشان مٹ جائیگا۔ دنیا بھر میں صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان کرپٹ لیڈر شپ اور ظالم نظام کی وجہ سے خودکشیوں پر مجبور ہیں۔ وہ گزشتہ روز ویمن لیگ کی صدر فرح ناز کی قیادت میں ملنے والے وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ویمن لیگ کو منظم اور متحرک بنانے کے حوالے سے شاندار تنظیمی کردار ادا کرنے پر فرح ناز کو مبارکباد دی اور کہا کہ میں فخر سے یہ دعویٰ کر سکتا ہوں کہ پاکستان عوامی تحریک واحد جماعت ہے جس کے اندر اعلیٰ تعلیم یافتہ بیٹیاں شامل ہیں اور تہذیب و شائستگی، حب الوطنی اور احساس ذمہ داری میں ان کا کوئی ثانی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران عوامی تحریک کی خواتین کارکنان اور عہدیداروں نے جو قومی خدمت انجام دی وہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ناقابل فراموش باب ہے۔ ایسی پرعزم خواتین کا کوئی اور جماعت صرف تصور ہی کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن نوجوانوں سے ملکر انتہا پسندی، دہشتگردی اور ہر طرح کے سیاسی و مذہبی تعصب اور استحصال کے خاتمہ کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ ہمارے 10 نکاتی انقلابی ایجنڈے میں پاکستان کے ہر غریب کے مسائل کا حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پوری زندگی انتہائی رویوں کے خلاف جدوجہد کی ہے اب بھی نئی نسل کو فتنہ خوارج اور انتہا پسندی سے بچانے کے مشن پر ہوں۔ انتہا پسندی کے خاتمے اور امن کے فروغ کیلئے پوری دنیا کے مسلمانوں کو امن نصاب کا تحفہ دے رہے ہیں۔ اس امن نصاب سے غیر مسلم بھی استفادہ کر سکیں گے اور اسلام کے امن پسندی کے تشخص کو داغدار کرنے والوں کو مدلل جواب ملے گا۔
دریں اثناء ڈاکٹر طاہرالقادری نے گوجرانوالا میں ٹر ین حادثہ کے نتیجہ میں افواج پاکستان کے افسران اور جوانوں کے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بادی النظر میں یہ حادثہ حکومت اور محکمہ کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے پیش آیا، اس حادثہ کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہیے۔
تبصرہ