قصور سکینڈل پر جوڈیشل کمیشن کی درخواست مسترد کر کے چیف جسٹس نے درست فیصلہ کیا، عوامی تحریک

مورخہ: 10 اگست 2015ء

جسٹس باقر نجفی اور جسٹس منصور علی شاہ کمیشن کی رپورٹس پر عمل نہ کر کے شہباز حکومت نے عدلیہ کی توہین کی
لائرز ونگ کے رہنماؤں نعیم الدین چوہدری، ناصر اقبال، اشتیاق چوہدری اورمشتاق نوناری ایڈوکیٹ کامشترکہ بیان

لاہور (10 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک لائرز ونگ نے قصور سکینڈل پر پنجاب حکومت کی طر ف سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست مسترد کئے جانے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کو سراہا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ جو ڈیشل کمیشن بنوانا اور پھر انکی رپورٹس پر عمل درآمد نہ کرنا شہباز حکومت نے اپنا وطیرہ بنا لیا ہے۔ لائرز ونگ کے رہنماؤں نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، ناصر اقبال ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ اورمشتاق نوناری ایڈوکیٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ شہباز حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی اور پھر نا صرف کمیشن کی رپورٹ کو پبلک نہیں کیا بلکہ معزز جج کے بارے میں توہین آمیز رویہ اختیار کیا اور ایک سال گزر جانے کے بعد بھی ماڈل جو ڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو شائع نہیں کیا حالانکہ معزز جج جسٹس باقر نجفی نے انتہائی محنت، پیشہ ورانہ مہارت اور ایمانداری کے ساتھ اصل حقائق مرتب کئے جسے شہباز حکومت نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی اسی حکومت نے جنوبی پنجاب میں آنے والے سیلاب کے حقائق جاننے کیلئے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا، کمیشن نے اپنی رپورٹ میں سیلاب کی تباہی کا ذمہ دار پنجاب حکومت کو ٹھہرایا آج 6 سال گزر جانے کے بعد بھی جسٹس منصور علی شاہ کمیشن رپورٹ پبلک نہیں ہوئی، وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ شہباز حکومت اپنے اس غیر قانونی اور غیر اخلاقی رویے سے مسلسل عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز رویہ اختیار کئے ہوئے ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عوامی دباؤ سے بچنے کیلئے فوراً جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کر دیتے ہیں اور جب کمیشن اپنی رپورٹ دیتا ہے تو حکومت ماننے سے انکار کر دیتی ہے، انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی درخواست کا مسترد ہونا اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے اس سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ صوبائی حکومت کی قانونی حلقوں میں کوئی ساکھ اور وقعت نہیں رہی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top