عوامی تحریک نے لاہور میں بلدیاتی انتخابی مہم شروع کر دی
کونسلروں کے اختیارات اور وسائل ایم پی ایز کو دے کر زیادتی کی
گئی
بلدیاتی انتخابات پنجاب کے 9ڈویژنز میں ایک ساتھ ہونے چاہئیں:مقررین
واہگہ ٹاؤن، مناواں میں کارنرمیٹنگ سے چیف کوآرڈینیٹر محمد سعید راجپوت، راجہ زاہد،
ڈاکٹر تنویر اعظم و دیگر کا خطاب
لاہور (21 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک نے لاہور میں بلدیاتی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ پہلی انتخابی میٹنگ واہگہ ٹاؤن، مناواں میں ہوئی جس سے پاکستان عوامی تحریک کے چیف کوآرڈی نیٹر میجر (ر) محمد سعید، ڈاکٹر تنویر اعظم، راجہ زاہد و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کونسلروں کے اختیارات اور وسائل ایم پی ایز کو دیکر زیادتی کی گئی ہے۔ میجر(ر) محمد سعید نے کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 7 سال سے بلدیاتی اداروں کے انتخابات نہ ہونے کے باعث آج لاہور جیسے شہر میں سٹریٹ لائٹس، سیوریج، صاف پانی کی فراہمی اور تعلیم، صحت کے مسائل سنگین شکل اختیار کر چکے ہیں۔ معمولی معمولی کاموں کیلئے ایم پی ایز کے دروازوں پر دستک دینے پر مجبور کیا جارہا ہے جو عوام کی توہین ہے۔ راجہ زاہد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری بااختیار بلدیاتی ادارے اور بااختیار عوام کا سیاسی فلسفہ رکھتے ہیں۔ لاہور کے عوام بلدیاتی اداروں کے دشمن حکمرانوں اور ان کے ٹکٹ ہولڈرز کو مسترد کر دیں۔ مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کروانے کا فیصلہ واپس لیا جائے، مقامی حکومتوں کے انتخابات کروانے کے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر جمہوری نظام کی تشکیل مکمل نہیں ہوتی۔ مرحلہ وار انتخابات دھاندلی کے منصوبے کا آغاز ہے۔ بلدیاتی انتخابات پنجاب کے 9 ڈویژنز میں ایک ساتھ ہونے چاہئیں۔ کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر تنویر اعظم نے کہا کہ پنجاب کے حکمرانوں اور بیوروکریسی کی نگرانی میں شفاف بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکتے۔ حکومت بلدیاتی انتخابات کو التواء میں اس لیے ڈال رہی ہے کہ مقامی حکومتوں کے اربوں روپے کے ترقیافی فنڈز اپنے من پسند لوگوں اور منصوبوں کو ٹرانسفر کر سکے۔ ڈاکٹر تنویر اعظم نے کہا کہ عوامی تحریک کے امیدوار اور کارکن انتخابی مہم تیز کر دیں۔ دھاندلی منصوبے بنانے والے نام نہاد حکمرانوں کا پوری سیاسی قوت سے مقابلہ کرینگے۔ عوام حکمرانوں کے خلاف اور عوامی تحریک کے حق میں فیصلہ دینگے۔
تبصرہ