منہاج القرآن کے کسی کارکن پر زبردستی کھالیں جمع کرنے کا الزام نہیں لگا: سید فرحت حسین شاہ
حکومت فساد پیدا کرنے اور اتحاد پیدا کرنے والوں کے درمیان فرق
کرے ،صدر علماء کونسل
حکومت کی ہم پر بلاجواز سختی سے درجنوں فلاحی منصوبوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے،امجد
علی شاہ
لاہور(28 ستمبر 2015)تحریک منہاج القرآن علماء کونسل کے صدر سید فرحت حسین شاہ اور شعبہ ویلفیئر کے رہنما سید امجد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت ایسے فلاحی اداروں پر قانون کا ہتھوڑا نہ چلائے جو انسانیت کی خدمت اور امن کے فروغ کا شفاف ریکارڈ رکھتے ہیں۔ رواں سال حکومت کی طرف سے کھالیں جمع کرنے کی محدود اجازت ملنے کے باعث مفت تعلیم، یتیم بچوں کی کفالت، تھرپارکر اور چولستان میں صاف پانی کی فراہمی اور ہنر مند بیروزگاروں کو روزگار دینے کے درجنوں منصوبہ جات بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ علامہ فرحت عباس نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی تعلیمات میں جبر اور زورزبردستی نہیں ہے۔ ہم امن اور قانون پسند لوگ ہیں۔ ملک بھر میں تحریک منہاج القرآن کی کسی تنظیم اور کارکن پر زبردستی کھالیں اکٹھی کرنے کا الزام نہیں لگا تاہم حکومت فساد پیدا کرنے اور اتحاد اور محبت کی دعوت دینے والی جماعتوں اور گروپوں میں فرق کرے۔ سب کو ایک ہی لاٹھی سے مت ہانکا جائے۔ پنجاب میں ڈی سی اوز نے محدود مقامات پر کیمپ لگانے کی اجازت دی جس کی وجہ سے دو ر دراز کے علاقوں میں رہنے والے ہزاروں کارکنان اور وابستگان سرکاری پابندیوں کے باعث مرکز تک کھالیں نہ لا سکے۔
ایم ڈبلیو ایف کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ نے کہا کہ الحمداللہ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود ادارہ منہاج القرآن کے زیر اہتمام لاہور میں 15سو قربانی کے بڑے چھوٹے جانور قربان کیے گئے اور 25 ہزار سے زائد شہریوں تک قربانی کا گوشت پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن ڈونیشنز کی پائی پائی انسانیت کی فلاح پر خرچ کرتی ہے ۔ہمارے تعلیمی اداروں میں ہزاروں بچے مفت تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ہم حکومتی اداروں اور سول سوسائٹی کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے فلاحی منصوبہ جات اور سروسز کے معیار کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہم پر بلاجواز پابندیوں اور سختیوں سے ہمارے درجنوں فلاحی منصوبہ جات متاثر ہورہے ہیں۔
تبصرہ