نندی پور منصوبہ کی تحقیقات کیلئے بننے والا کمیشن دھوکہ ہے: عوامی تحریک

جسٹس(ر) ناصر اسلم زاہد کی سربراہی میں قائم کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس میں کرپشن کی چھان بین شامل نہیں
نندی پور فنی خرابی کا نہیں کرپشن کا کیس ہے، کمیشن میں آئی ایس آئی اور نیب کے نمائندے شامل کیے جائیں

لاہور (30 ستمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک نے نندی پور پاور پلانٹ کی تحقیقات کیلئے جسٹس(ر) ناصر اسلم زاہد کی سربراہی میں قائم کیے جانے والے مبینہ کمیشن کو قوم سے دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس میں کرپشن اور بے ضابطگیوں کی چھان بین شامل نہیں اور کمیشن کومحض تاخیر کے اسباب تلاش کرنے تک محدود رکھا گیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ حکمران مرضی کے ریٹائرڈ ججز کے ذریعے مرضی کا احتساب چاہتے ہیں۔ ماضی میں جتنے بھی کمیشن بنے اول تو ان کی رپورٹس سے عوام کو لاعلم رکھا گیا اور اگر کچھ رپورٹس منظر عام پر آئیں تو ان کی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا۔ نندی پور پاور پراجیکٹ فنی یا تکنیکی خرابی کا کیس نہیں بلکہ یہ ایک میگا مالی سکینڈل ہے۔ وزیراعظم نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس کی غیر جانبدار تحقیقات کروائیں گے اور ذمہ داروں کو سزا دیں گے۔ تاہم اب وزیراعظم نے کمیشن کو کرپشن کی چھان بین کرنے کا مینڈیٹ نہ دیکر ذمہ داروں کو کلین چٹ دلوانے کا بندوبست کیا ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ نندی پور پاور پلانٹ سکینڈل میں اہم حکومتی عہدیداروں کے نام آرہے ہیں جن کی نشاندہی میڈیا رپورٹس کے ذریعے ہو چکی ہے۔ کرپشن کے اس میگا مالی سکینڈل میں 2 سابق وزرائے اعظم، 2 وفاقی وزراء اور ایک وزیراعلیٰ کا نام آرہا ہے۔ اسی لیے تحقیقاتی کمیشن کو کرپشن پکڑنے کا مینڈیٹ دینے کی بجائے ’’ٹرک کی بتی‘‘ کے پیچھے لگا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک مطالبہ کرتی ہے کہ نندی پور پاور منصوبہ کی تحقیقات کیلئے قائم تحقیقاتی کمیشن میں نیب اور آئی ایس آئی کے نمائندے شامل کیے جائیں یہ تحقیقات صرف اور صرف کرپشن کے یک نکاتی ایجنڈے تک محدود ہونی چاہیے۔ کمیشن کو بین الاقوامی شہرت کی حامل چارٹر فرم کی خدمات بھی حاصل ہونی چاہئیں۔ ترجمان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات ایک حاضر سروس جج سے کروائی تھی اور رپورٹ مرضی کے مطابق نہ ملنے پر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کے کیس میں ریٹائرڈ جج کی تحقیقات کی کیا اہمیت ہو سکتی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ 82ارب کے نندی پور منصوبے کو ادھار پر ٹھیکے پر دینے کی منصوبہ بندی بھی ہورہی ہے اس سے مزید کرپشن اور کک بیکس کے دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر پاور پلانٹ چلانے کی اہلیت سے محروم ہے تو ایسے منصوبوں پر ملک و قوم کے کھربوں روپے برباد کیوں کررہی ہے؟

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top