امن و استحکام کیلئے ملت اسلامیہ حسینی مشن کے چراغ جلائے: صاحبزادہ فیض الرحمن درانی
کربلا ایک فکر اور تحریک کا نام ہے، امت مسلمہ جسم کی مانند ہے،
جدا کرنے والے یزیدی ہیں
امام عالی مقام علیہ السلام عدل و انصاف، امن و وفا کی علامت ہیں، جمعتہ المبارک کے
اجتماع سے خطاب
لاہور (2 اکتوبر 2015) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ شہادت امام حسین علیہ السلام کا ذکر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود فرمایا کہ فکر شہادت امام حسین علیہ السلام سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ ان عظیم ہستیوں کو یاد رکھنا انکی شان و عظمت صبر و استقلال اور تعلیمات کو یاد رکھنا ایمان میں استحکام کا باعث ہے۔ انہوں نے محرم الحرام کی آمد کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں، انہیں جدا کرنے والے یزیدی ہیں۔ مسلمان بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دیکر دشمنان اسلام کے عزائم ناکام بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام علیہ السلام عدل و انصاف امن و وفا اور تحفظ دین مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی علامت ہیں۔ قیامت تک حسینیت علیہ السلام زندہ رہے گی اور اس کے پرچم بھی لہراتے رہیں گے جبکہ یزیدیت قیامت تک مردہ رہیگی۔ آج بھی شہدائے کربلا علیہما السلام صدائیں دے رہے ہیں کہ اے اہل بیت سے محبت کرنے والوں حسینیت علیہ السلام کے کردار کو اپنے قول و فعل میں زندہ کرو۔ اس دور کے یزیدوں کو پہچانو۔ یزیدیت امت مسلمہ کے اتحاد کو توڑنے کیلئے سرگرم عمل ہے جبکہ حسینیت امت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جوڑنے کیلئے ہے۔ حسینیت اخوت، محبت اور وفا کی علمبردار ہے۔
جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ فیض الرحمان نے کہا کہ یزیدیت اسلام کی قدریں مٹانے کا نام ہے حسینیت دین کو بچانے کا نام ہے۔ یزید اندھیرے کی علامت اور حسین روشنی کا استعارہ ہیں۔ ملت اسلامیہ حسینی مشن کے چراغ جلائے۔ تاریخ کربلا ایک واقعہ نہیں ایک تحریک ہے، قوم شعور کربلا کو ایک عوامی تحریک بنائے۔ تمام مکاتب فکر بھائی بھائی بن کر اسلام کی سربلندی کیلئے کام کریں۔ دین کے دشمن آپکے اسی اتحاد سے خائف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرزمین پاکستان کو امن کو گہوارہ بنائیں پاکستان پوری ملت اسلامیہ کی امانت ہے۔ یہ خطہ عالم اسلام کی پہلی دفاعی لائن ہے۔ اس ملک کو ایک بار پھر اہل بیت علیہ السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی محبتوں کا مرکزی اور محور بنا دیں۔ قتل و غارت گری کی آگ بجھا کر امام عالمی مقام علیہ السلام کے جلائے ہوئے چراغ امن سے پاکستان کو اسلام کا ناقابل تسخیر قلعہ بنا دیں۔ نفرتوں اور کدورتوں کے بت پاش پاش کر دو یہی پیغام کربلا ہے۔
تبصرہ