حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روشن باب ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

اسلام میں یزید، عدل و انصاف کے نظام کو تباہ کرنے والا پہلا بدبخت حاکم تھا
حق اور انصاف کیلئے جدوجہد کرنا حسینیت اور مظلوموں سے انصاف چھیننا یزیدیت ہے
محرم الحرام میں علمائے کرام امن اور اسلامی اخوت کے فروغ کیلئے بھرپور کردار ادا کریں

لاہور (15 اکتوبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے عوامی تحریک علماء ونگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں مختلف مکاتب فکر کے نامور علماء کرام اور مشائخ عظام سے ٹیلیفون خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روشن باب ہے۔ خانوادہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دین حق کی سربلندی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کر کے حق اور باطل کے درمیان قیامت تک کیلئے لیکر کھینچ دی اور منافقوں، غاصبوں، فاسقوں کے چہروں سے نقاب اٹھادئیے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تکمیل دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اسلام میں یزید عدل و انصاف کے نظام کو تباہ کرنے والا پہلا بدبخت حاکم تھا۔ حق اور انصاف کیلئے جدوجہد کرنا قربانیاں دینا حسینی طرز حیات ہے جبکہ مظلوموں کو اقتدار اور اختیارات کیلئے انصاف سے محروم کرنا انہیں اذیتوں میں مبتلا کرنا اور پھر جانیں لینا یزیدی فکر اور طرز حکومت و سیاست ہے۔ علماء مشائخ میں علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ امداد اللہ قادری، علامہ میر آصف اکبر، علامہ عباس نقشبندی، علامہ شبیر اسدی، علامہ لطیف مدنی، علامہ عثمان سیالوی، علامہ محمد حسین آزاد الازہری، علامہ اعجاز ملک و دیگر موجود تھے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کہ محرم الحرام کے ایام ایثار، قربانی، برداشت کا درس دیتے ہیں اور حق کی خاطر جان مال، اولاد قربان کرنے سے دریغ نہ کرنے کی تعلیمات سے عبارت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے یزیدی دہشتگردی کا دینی غیرت و حمیت کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کیا اور باطل کو قیامت تک کیلئے سرنگوں کر دیا۔ آج کے دور میں یزیدی دہشتگردی کی جتنی بھی اشکال ہیں انہیں جڑ سے ختم کرنے کیلئے واقعہ کربلا کا ہر لمحہ اور میدان کرب و بلا میں امام عالی مقام کے ارشادوفرامین کا ہر حرف رہنمائی کا روشن مینار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جس دور فتن میں سانس لے رہے ہیں وہ حسینی طرز عمل اختیار کرنے کا متقاضی ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ علمائے کرام امن اور اسلامی اخوت کے فروغ کیلئے بھرپور کردار ادا کریں اور معاشرے میں برداشت، رواداری کا فروغ دیں۔ علماء و مشائخ فکر حسینی کو عام کریں اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف متحد ہو جائیں۔ حضرت امام عالیٰ مقام علیہ السلام نے اپنے عمل سے انسانیت کو برداشت اور رواداری کا درس دیا۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں ہونے والے پروگرامز کیلئے فول پروف حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔ کسی بھی قسم کی کوتاہی دہشتگردوں اور شرپسندوں کی حوصلہ افزائی کا باعث ہو گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top