شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء پر فرد جرم انصاف کا خون ہے : ڈاکٹر طاہرالقادری
اصل قاتل دندناتے پھررہے ہیں، ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن رپورٹ
شائع کیوں نہیں ہو رہی؟
انسانیت کے قاتل اور خزانے کے لٹیروں کو چوراہوں پر لٹکایا جائے، سربراہ عوامی
تحریک
لاہور (21 اکتوبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل قاتل آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے خلاف فرد جرم انصاف اور انسانیت کا خون اور حکومت کی ایک اور دہشت گردی ہے۔ 17 جون کے دن قاتلوں کو میڈیا کے کیمروں کی آنکھ سے پوری دنیا نے دیکھ۔ انصاف کی کرسی پر بیٹھنے والوں کو یہ حقائق نظر کیوں نہیں آتے؟ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حقائق جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں زیر زبرکیساتھ موجود ہیں اور یہ رپورٹ قاتل حکمران چھپا کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انصاف ملنا تو دور کی بات جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ حاصل کرنے کیلئے 5 ماہ سے ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا ہے کیا اسے جمہوریت اور انصاف کا نظام کہتے ہیں؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قاتل جتنے بھی طاقتور کیوں نہ ہوں ایک دن انہیں بے گناہوں کے بہنے والے خون کے قطرے قطرے کا حساب دینا پڑے گ۔ انہوں نے کہا کہ قاتل حکمرانوں کی قاتل پولیس کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی کی رپورٹ کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں ہے۔ اصل حقائق جسٹس باقر نجفی کی جوڈیشل انکوائری میں ہیں اور اس رپورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مصدقہ واقعات اور محرکات کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال مسلسل شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو خریدنے اور انہیں ہراساں کر کے کیس سے منحرف کرنے کے لیے اختیار کیے گئے ہتھکنڈوں میں ناکامی کے بعد حکمرانوں نے جے آئی ٹی اور اپنے ماتحت کام کرنے والی عدالتوں کا سہارا لیا ہے لیکن یہ تمام سہارے انہیں پھانسی کے پھندوں تک جانے سے نہیں روک سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو شائع کیا جائے۔ شہداء کے ورثاء کی تائید سے نئی جے آئی ٹی بنائی جائے۔ وہ جے آئی ٹی جو بھی تفتیشی رپورٹ دے گی اسے قبول کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے معزز ججز بھی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کیے جانے کے حوالے سے ہماری دائر رٹ پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کے دشمن اور قومی خزانے کے لٹیرے اسی دنیا میں بے گناہوں کے بہائے گئے خون کے ایک ایک قطرے اور لوٹی گئی پائی پائی کا حساب دینگے۔
تبصرہ