کانسٹیبل نہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان وزیراعلیٰ پنجاب اور رانا ثناء ہیں: ترجمان عوامی تحریک
لاہور (17 نومبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے گرفتار کیے جانے والے دو پولیس کانسٹیبلان کی مبینہ خبر پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزم کانسٹیبل نہیں بلکہ وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر قانون پنجاب، ڈی آئی جی آپریشن اور وہ افراد ہیں جن کے خلاف شہداء کے ورثاء کی درخواست پر عدالت کے حکم پر ایف آئی آر درج ہوئی۔ ترجمان نے کہا کہ موجودہ حکمران پولیس کے چھوٹے گریڈ کے افسران کو قربانی کے بکرے کے طورپر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ کسی پولیس والے کی تحریک منہاج القرآن یا منہاج القرآن کی قیادت سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں۔ چھوٹے گریڈ کے افسران اور کانسٹیبلوں نے سینئر افسران کے کہنے پر 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی اور سینئر افسران نے پنجاب کے حکمرانوں کے ایماء پر گولیاں چلوائیں اور بے گناہوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملزمان وہ حکمران ہیں جو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ دباء کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل قاتلوں کو گرفتار کر کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا جائیگا یہ کیس ختم نہیں ہو گا۔
تبصرہ