فوج سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف مانگتے ہیں: خرم نوازگنڈاپور
انصاف بنیادی حق ہے جو نہیں مل رہا، مظلوم کس دروازے پر دستک دیں
حکمران خود دہشتگردی میں ملوث ہیں، مزار قائد تو کیا کچھ بھی محفوظ نہیں، لواحقین سے
گفتگو
انسانی حقوق پامال کرنے والے موجودہ حکمران سب سے بڑی دہشت گرد ہیں
لاہور (26 نومبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور نے کہا ہے کہ فوج سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف مانگتے ہیں۔ ایک سال کے بعد بھی اصل قاتل دندناتے پھررہے ہیں۔ انصاف ہر شہری کا بنیادی آئینی حق ہے جو نہیں مل رہا۔ مظلوم اور شہداء کے لواحقین کس دروازے پر دستک دیں؟۔ وہ گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین سے مرکزی سیکرٹریٹ میں بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری پنجاب مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، ساجد بھٹی، شہزاد رسول اور مدثرہ بلوچ بھی موجود تھیں۔
خرم نوازگنڈاپور نے کہا کہ فوج سپریم کورٹ کے 31 جولائی 2009ء کے فیصلہ کی روشنی میں آئین کے آرٹیکلز پر عمل کروانے کی مجاز ہے اور اس کے ساتھ ساتھ 21 ویں ترمیم کی روشنی میں بھی فوجی عدالتیں انصاف دلوانے میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انصاف کی فراہمی کے آرٹیکلز پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہداء کو بھولے ہیں اور نہ ہی اس کا تصور کر سکتے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں ہمارے بچوں کا خون بہا جسے کسی صورت معاف نہیں کرینگے۔ شہداء کا خون اور یتیم ہونے والے بچوں کے آنسو رائیگاں نہیں جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ لینے کیلئے 6 ماہ سے عدالت میں بیٹھے ہیں اور کوئی ہماری آواز نہیں سن رہا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے اہم فیصلے ہونگے۔ خرم نوازگنڈاپور نے مزید کہا کہ نااہل اور دہشتگردوں کی ہمدرد حکومتوں کی وجہ سے دہشتگردی کا خطرہ بدستور قائم ہے۔ انہوں مزار قائد کو دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر بند کرنے کی اطلاعات پر کہا کہ ان نااہل اور دہشتگردوں کے سرپرست حکمرانوں کی موجودگی میں کچھ بھی محفوظ نہیں ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بنانے والا یہی کرپٹ ٹولہ ہے جو دہشتگردی کو ختم کرنے کے حوالے سے بیانات جاری کر کے آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کو پامال کرنے والے اور انصاف کا راستہ روکنے والے موجودہ حکمران سب سے بڑی دہشتگردہیں۔
تبصرہ