عوام تبدیلی چاہتے ہیں، طریقہ کار بھی جلد سامنے آ جائے گا: بیگم عابدہ حسین
ڈاکٹر طاہر القادری کے فروغ امن نصاب کو تعلیمی اداروں میں پڑھانے
کا مطالبہ کرتی ہوں
تعلیم کو عام کرنے میں ناکامی حکمرانوں کی سب سے بڑی ناکامی ہے
سانحہ ماڈل ٹاؤن اپنی نوعیت کی بدترین دہشتگردی ہے، منہاج القرآن کے وفد سے بات چیت
لاہور (27 نومبر 2015) سابق وفاقی وزیر تعلیم و سینئر قومی سیاسی رہنما بیگم سیدہ عابدہ حسین نے کہا ہے کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور میں تبدیلی دیکھ رہی ہیں۔ طریقہ کار جلد سامنے آ جائے گا۔ تعلیم کو عام کرنے میں ناکامی حکمرانوں کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اپنی نوعیت کی بدترین دہشتگردی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے فروغ امن نصاب کو تعلیمی اداروں میں پڑھائے جانے کا میں اور فخر امام دونوں مطالبہ کرتے ہیں۔ تعلیم و تحقیق اور ویلفیئر کے شعبہ میں منہاج القرآن کی خدمات، قابل قدر اور قابل تقلید ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن تحریک منہاج القرآن کے رہنما شاہد لطیف اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عبدالحفیظ چودھری سے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا۔ بیگم عابدہ حسین نے کہا کہ اس طرح ملک نہیں چلے گا جس طرح چلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کرپشن کے داغ رکھنے والی قیادت ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے اور نہ ہی اسکی عوام کے سامنے کوئی ساکھ اور کریڈیبلٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کررہی ہے۔ ضرب عضب سے امن و امان میں بہتری آئی تاہم گورننس کی بہتری تک عوام اور ادارے ثمرات سے محروم رہیں گے۔ ملکی ترقی میں تعلیم اور صحت کے شعبے اہم ترین ہوتے ہیں۔ موجودہ حکمران عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولیات دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میری پوری سیاسی زندگی کا بدترین سانحہ ہے۔ 17جون 2014 کو اپنے شہریوں کو تحفظ دینے کی پابند ریاست نے 14 بے گناہوں کو خون میں نہلا دیا۔ یہ خون رائیگاں نہیں جائے گا اور نہ جانا چاہیے۔ عدلیہ سمیت ہر آئینی ادارے اور اس ملک کے ہر شہری کو شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ بیگم عابدہ حسین نے منہاج القرآن کے وفد سے قائد عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت کے حوالے سے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ وفد نے بیگم عابدہ حسین کو منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ اور ادارہ آغوش کے دورہ کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کیا۔
تبصرہ