17 ماہ گزر گئے، ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کو انصاف نہ مل سکا: عوامی تحریک پنجاب
پالتو بِلے کی موت کا نوٹس لینے والی عدلیہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کو بھی انصاف
دے: بشارت جسپال
اشرف المخلوق انسان کے حقوق کا تحفظ بھی آئین کا ناگزیر تقاضہ ہے: صوبائی صدر
لاہور (2 دسمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ پالتو بِلے کی موت کا نوٹس لینے والے لاہور ہائیکورٹ کے معزز ججز سے استدعا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہیدوں کا بھی نوٹس لیں جنہیں ڈیڑھ سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں مل رہا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ بشارت جسپال نے کہا کہ بلاشبہ آئین اور قانون کی نظر میں جانوروں کے حقوق بھی ہیں مگر اشرف المخلوقات کے حقوق کا تحفظ بھی آئین اور قانون کا ناگزیر تقاضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے 14 بے گناہوں کو انصاف دینا دور کی بات ورثاء کو سانحہ کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی بھی نہیں دی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ ’’بِلے‘‘ کی موت کا نوٹس لینے سے یقیناً پوری دنیا میں ہمارے جسٹس سسٹم کو سراہا جائیگا لیکن ریاستی غنڈہ گردی کا شکار 14 شہداء کے ورثاء کو انصاف نہ ملنا بہت بڑا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 9 ریاست کے ہر شہری کے جان و مال کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے مگر آج سے 17 ماہ قبل 17 جون کے دن ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہوں کو شہید اور 85 سے زائد کو شدید زخمی کر کے آئین، قانون اور انسانیت کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 37 ہر طرح کے استحصال سے روکتا ہے اور بنیادی انسانی حقوق کو تحفظ دیتا ہے مگر ڈیڑھ سال سے ماڈل ٹاؤن کے درجنوں خاندانوں کو انصاف سے محروم رکھ کر ظلم کیا جارہا ہے۔ ہماری معزز عدلیہ سے استدعا ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ظالموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔
تبصرہ