سانحہ ماڈل ٹاؤن انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بدترین واقعہ ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

وکلاء انسانی حقوق کے ادارے حکومتی ظلم کا شکار خاندانوں کو انصاف دلوائیں
موجودہ دور میں جعلی پولیس مقابلوں، لاقانونیت کے منفی کلچر کو فروغ ملا، سربراہ عوامی تحریک
10 دسمبر انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب
حکومتی جے آئی ٹی کی رپورٹ، سرکاری ملزمان کے بیانات، گرفتاریاں سکرپٹ کے مطابق ہیں

لاہور (10 دسمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں مشاورتی کونسل کے اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن حکومتی بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بدترین واقعہ ہے۔ وکلاء، انسانی حقوق کے مقامی و عالمی ادارے حکومتی ظلم کا شکار خاندانوں کو انصاف دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ 17 جون 2014 کے دن حکومت نے جو دہشتگردی کی اس کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کرداروں کی نشاندہی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں ہو چکی ہے مگر ڈیڑھ سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف ملنا دور کی بات جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ بھی ورثاء کو نہیں مل سکی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی، جعلی پولیس مقابلوں اور لاقانونیت کے منفی سیاسی کلچر کو پروان چڑھایا۔ صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز پر بھی حملے ہوئے جن کے ملزمان پکڑنے میں حکمران ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وطن واپسی پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کاہر پہلو سے جائزہ لیا جائیگا۔ قاتلوں کو کٹہرے میں کھڑا کر کے دم لیں گے۔ حکومتی جے آئی ٹی کی رپورٹ سرکاری ملزمان کی گرفتاریاں اور بیانات طے شدہ سکرپٹ کا حصہ ہیں، اس حوالے سے حکمرانوں کی ساری منصوبہ بندیاں رائیگاں جائینگی اور بے گناہوں کا خون رنگ لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملزمان شریف برادران ہیں جو اس وقت اپنی سرکاری حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے انصاف کے راستے کی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ مشاورتی اجلاس میں خرم نواز گنڈاپور، چیف کوآرڈینیٹر میجر(ر) محمد سعید، بشارت جسپال، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، ساجد بھٹی، مظہر علوی و دیگر فورمز کے صدور شریک تھے۔ سربراہ عوامی تحریک نے مزید کہا کہ کرپشن، لاقانونیت، انسانی حقوق کی پامالی کی سب سے بڑی وجہ جعلی مینڈیٹ، صوابدیدی اختیارات ہیں۔ مادرپدر آزادی صوابدیدی اختیارات رکھنے والے حکمرانوں نے انصاف اور احتساب کے اداروں کو مضبوط نہیں ہونے دیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top