آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک تک بڑھایا جائے، عوامی تحریک کامطالبہ
مصلحتوں کا شکار وزیراعظم عالمی مصالحتی لیڈر بننے کی بجائے ملک
کی فکر کریں: میجر (ر) محمد سعید
وزیراعظم کو سوئٹرز لینڈ کی سیر کی بجائے شہدائے چارسدہ کے لواحقین کے پاس ہونا چاہیے
تھا، اجلاس
ایکشن پلان پر عمل ہوتا تو سانحہ اے پی ایس کے بعد سانحہ چارسدہ نہ ہوتا، مظہر علوی
لاہور (21 جنوری2016) پاکستان عوامی تحریک نے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو ختم کرنے کیلئے فوج آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک تک بڑھائے، دہشتگردی کے خاتمہ کی حکمت عملی کو ’’سنٹر لائز‘‘ کیا جائے، نیکٹا کو فوج کی نگرانی میں 24 گھنٹے کے اندر فعال کیا جائے۔ وزرائے اعلیٰ کی عدم دلچسپی اور دوہرے معیار کے باعث اپیکس کمیٹیاں غیر فعال ہو چکی ہیں۔ اقتدار کی مصلحتوں کا شکار وزیراعظم عالمی مصالحتی لیڈر بننے کے جنون سے باہر نکل کر اپنے ملک اور عوام کی فکر کریں۔ یہ مطالبہ پاکستان عوامی تحریک کے چیف آرگنائزر میجر (ر) محمد سعید نے پاکستان عوامی تحریک کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں شہدائے چارسدہ کیلئے خصوصی دعا کی گئی اور دہشتگردوں کے ہمدردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں سینئر رہنماؤں شہزاد نقوی، ساجد بھٹی، چودھری عارف، یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر علوی، عمران شوکت، راشد شہزاد اور ویمن لیگ کی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ’’کوئیک عوامی رسپانس‘‘ پر مبارکباد دی گئی اور کہا گیا کہ وزیراعظم کو سوئٹرز لینڈ کی سیر کی بجائے پاکستان آ کر شہدائے چارسدہ کے لواحقین اور زخمیوں کے پاس ہونا چاہیے تھا۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہو جاتا تو سانحہ اے پی ایس کے بعد سانحہ چارسدہ نہ ہوتا، دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو ختم کرنا سویلین حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم حکومت دہشتگردی کے خاتمے کی بجائے ٹھیکے داری میں خوش ہے۔ یوتھ ونگ کے تعزیتی اجلاس میں منصور قاسم اعوان، عصمت علی، علی رضا نت و دیگر نے شرکت کی۔
تبصرہ