کرپشن کے ماہر حکمرانوں کے میگا منصوبے پاکستان کو کمزور کر رہے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
اربوں ڈالر کے قرضوں اور میگا منصوبوں کی شفافیت کےلئے قومی
کمیشن بنایا جائے
دہشتگردوں سے مذاکرات کے لئے بے تاب رہنے والے حکمران PIA ملازمین سے بات کیوں نہیں
کرتے: کور کمیٹی سے خطاب
لاہور (9 فروری 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کرپشن کے ماہر حکمرانوں کے میگا منصوبے پاکستان کو کمزور کررہے ہیں، اربوں ڈالر کے لیے گئے قرضوں اور میگا منصوبوں کی شفافیت جاننے کے لیے قومی کمیشن بنایا جائے۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کے لیے بے تاب اور آپریشن ضرب عضب کو ایک سال تک تاخیر کا نشانہ بنانے والے حکمران پی آئی اے کے ملازمین سے مذاکرات کیوں نہیں کرتے؟ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے میں ناکام حکمران اب آئندہ نسلوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ویڈیو لنک پر عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، خرم نواز گنڈا پور، میجر (ر) محمد سعید راجپوت، خواجہ عامر فرید کوریجہ، حنیف مصطفوی، احمد نواز انجم، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی اور تنویر خان نے شرکت کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل حکمران صرف اپنی دولت میں اضافہ کرنے کے لیے ریاستی طاقت استعمال کررہے ہیں، عوام کے آئینی حقوق کو روندا جارہا ہے اور کوئی ادارہ پوچھنے والا نہیں۔ حکمرانوں کے ظالمانہ اقدامات اور دولت کی ہوس سے وفاق اور پاکستان کمزور ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کے ذریعے دہشتگردی کرنے والے حکمران اب اسی پولیس کے ذریعے عدالتوں میں بھی انصاف کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مخلوق خدا کی زندگیوں میں زہر گھولنے والے حکمرانوں کا انجام قریب ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں کو آئین کے آرٹیکل 140-A کے تحت وسائل اور اختیارات دئیے جائیں۔ سوئس بنکوں میں پاکستانیوں کے لوٹے ہوئے 2 سو ارب ڈالر اور کرپشن کے 150 میگا سکینڈلز کے حوالے سے کاروائی کےلئے قومی کمیشن بنایا جائے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہاکہ حکومت دہشتگردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ عوام کو سستا پٹرول، بجلی اور گیس دینے میں بھی بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پٹرول کی قیمتوں میں مزید 30 روپے لٹر کمی کی جائے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نجکاری کے نام پر قومی دولت کو لوٹنے کے منصوبے بن رہے ہیں اسی لئے PIA کے ملازمین کی بھی لاشیں گرائی گئیں۔ کمیٹی کے اجلاس میں کشمیر کے آئندہ عام انتخابات، تنظیم سازی اور سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
تبصرہ