کفر کے فتوؤں اور غداری کے سرٹیفکیٹس نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا، عوامی تحریک

مورخہ: 04 مارچ 2016ء

سنگین ترین الزمات پر اہم شخصیات اور ملکی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، خرم نواز گنڈا پور
عوامی تحریک کے اجلاس میں رہنماؤں کا مصطفی کمال کی پریس کانفرنس پر رد عمل

لاہور (4 مارچ 2016) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے مصطفی کمال کی پریس کانفرنس کے حوالے سے کہا ہے کہ کون کس کے بارے میں کیا کہہ رہا ہے اس سے زیادہ لمحہ فکریہ ان اہم شخصیات اور اداروں کی خاموشی ہے جو یہ سب کچھ خاموشی سے دیکھ رہے ہیں۔ عوام کو ہر روز ایک نئی کہانی سنائی جاتی ہے اور پھر اس کہانی کو کوئی موڑ دئیے بغیر نیا محاذ کھول دیا جاتا ہے۔ کفر کے فتوؤں اور غداری کے سرٹیفکیٹس نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ وہ گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک تنظیمی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر صوبائی صدور بشار ت جسپال، فیاض وڑائچ، ساجد بھٹی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، جواد حامد، شہزاد رسول و دیگر موجود تھے۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ کبھی قوم کو بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے بلینز میں کرپشن کی اور وہ دہشتگردوں کا معالج ہے اور پھر یکا یک پتہ چلتا ہے کہ فلاں وزیر کے ڈرائینگ روم سے اربوں روپے کی نقد رقم پکڑی گئی، کبھی اورنج لائن اور میٹرو بسوں کا سکینڈل سامنے آتا ہے اور کبھی سینکڑوں شہریوں کو مارنے والے ٹارگٹ کلرز کے اعترافی بیانات قوم کو سنائے جاتے ہیں اور کبھی را سے پیسے لینے او ر ملک میں خون خرابا کی کہانیاں دیکھنے اور پڑھنے کو ملتی ہیں، کبھی سانحہ بلدیہ رونما ہوتا ہے اور کبھی سانحہ ماڈل ٹاؤن، کبھی قیمتی پلاٹوں پر قبضے کیلئے کبھی جوزف کالونی سے آگ کے شعلے بلند ہوتے ہیں اور کبھی سانحہ سمبڑیال میں زندہ مسیحی جلائے جاتے ہیں مگر آج تک ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ان مظالم کے ماسٹر مائینڈ کٹہرے میں کھڑے نظر نہیں آئے، کیونکہ یہاں ادارے کمزور اور ظالم طاقتور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کسی کی حب الوطنی پر سوال اٹھانا تمام جرائم کی ماں ہے، مگر آج تک الزام لگانے والوں اور جن پر الزام لگایا جاتا ہے انکا احتساب نہیں ہوا، یہی وہ بے حسی پر مبنی رویہ ہے جس کی وجہ سے عوام کا جمہوریت اور کرپٹ حکمرانوں سے اعتما د اٹھ چکاہے۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہاکہ حیرت ہے مصطفی کمال کے سنگین ترین الزامات پر حکومت کی بے حسی میں کوئی کمی نہیں آئی، اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسکی مکمل چھان بین ہونی چاہیے اور جرم ثابت ہونے پر عبرتناک سزائیں دی جانی چاہئیں اور غلط الزام لگانے والوں کا محاسبہ بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف افواج پاکستان ملکی تاریخ کے اہم ترین آپریشن میں مصروف ہیں اور دوسری طرف سیاسی ایوان کھیل تماشوں میں مصروف ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top