دہشتگردوں کے سہولت کارکرپٹ حکمرانوں کے خلاف آپریشن ضرب غضب شروع کیا جائے، ڈاکٹر طاہرالقادری
عوام کی جان دہشتگردوں اور مال کرپٹ حکمرانوں کے رحم و کرم پر ہے
وزیر اعظم نے لندن علاج کے دوران آف شور کمپنیاں دس دس ہاتھ آگے بیچ دیں
بڑے بڑے چوروں نے کرپشن کے دفاع کی مشترکہ حکمت عملی وضع کر لی ہے
اقتدار اور کرپشن کا گٹھ جوڑ توڑنے کیلئے بین الاقوامی اداروں سے تحقیقات کروائی جائے
کرپشن کے خاتمے اور بلا تفریق احتساب کے حوالے سے آرمی چیف کے بیان کا خیر مقدم کرتے
ہیں، کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب
لاہور (19 اپریل 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کرپشن کے خاتمے اور بلا تفریق احتساب کے آرمی چیف کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور مدد گاروں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے، عوام کی جان دہشتگردوں اور مال کرپٹ حکمرانوں کے ہاتھ میں ہے، آپریشن ضرب عضب کی طرح کرپٹ عناصر کے خلاف ضرب غضب ناگزیر ہو گئی، کرپٹ حکمران ایک دوسرے کے سہولت کار ہیں اور ان بڑے بڑے سہولت کاروں کی لندن میں ملاقاتیں ہو چکی ہیں اور انہوں نے اپنی اپنی کرپشن کے دفاع کی حکمت عملی بھی وضع کر لی ہے۔ وہ گذشتہ روز عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے اجلاس سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہاکہ آف شور کمپنیاں دس دس ہاتھ آگے بک چکیں، ملکی قوانین کے تحت اب لوٹ ما ر کی دولت کو نہیں پکڑا جا سکے گا، وزیر اعظم علاج کے نام پر یہی سب کچھ کرنے لندن گئے تھے۔ کرپشن اور اقتدار کا گٹھ جوڑ توڑنے کیلئے بین الاقوامی ایجنسیوں اور تحقیقاتی اداروں کی مدد لی جائے۔ آف شور کمپنیوں کا کھوج وہی بین الاقوامی ادارے لگا سکتے ہیں جو دس دس جگہ پر فروخت ہونے والی کمپنیوں کا سراغ لگانے کا تجربہ اور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمران دہشتگردوں کے سہولت کار ہیں اور دہشتگرد انکے سیاسی سہولت کار ہیں، بوقت ضرورت دونوں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے وسائل کو تحفظ دیتے ہیں، اب سہولت کاروں کے ناموں کا تعین کر کے انکے خلاف آپریشن کیا جائے جب تک قومی خزانے کے یہ لٹیرے اقتدار پر قابض رہیں گے نہ دہشتگردی ختم ہو گی اورنہ امن و ترقی کا خواب پورا ہو گا۔ وزیر اعظم نے علاج کے دوران آف شور کمپنیوں کا مرضی کے مطابق ریکارڈ مرتب کیا اور یہ کمپنیاں اب کئی کئی ہاتھ آگے بک چکی ہیں۔
تبصرہ