سانحہ ماڈل ٹاؤن : مزید 2 زخمی گواہوں کے بیانات قلمبند
ایس ایچ او سبزہ زار عامر سلیم شیخ نے غلام رسول کو فائرنگ کر کے قتل کیا: گواہ مظہر علی
چشم دید گواہان ارسلان انجم اور مظہر علی نے بیان قلمبند کروائے، مزید سماعت 13 مئی کو ہو گی
لاہور (11 مئی 2016) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں عوامی تحریک اور منہاج القرآن کی طرف سے مزید دو گواہوں مظہر علی اور ارسلان انجم نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایا۔ مظہرعلی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایس ایچ او سبزہ زار عامر سلیم نے فائرنگ کر کے غلام رسول کو قتل کیا اور ان کی فائرنگ سے میں بھی زخمی ہوا۔ چشم دید گواہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زخمی ارسلان انجم نے اپنے بیان میں کہا کہ 17 جون 2014 کے دن میں سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے قریب کوٹھی نمبر 301 کے پاس کھڑا تھا کہ وہاں موجود ایس پی سلیمان علی نے اپنے گن مین احسن عابد کو فائرنگ کا حکم دیا۔ احسن عابد کا ایک فائر مجھے ٹانگ پر لگا اور میں شدید زخمی ہو گیا۔ احسن بٹ ایس پی سلمان علی کے حکم پر اندھا دھند فائرنگ کرتا رہا۔ مزید سماعت 13 مئی تک ملتوی ہو گئی۔ 13 مئی کو سابق ایم پی اے فیاض وڑائچ اپنا بیان قلمبند کروائیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء اور رہنماؤں نے گواہان کے بیانات قلمبند کروانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ کیس کے سلسلہ میں گواہیاں قلمبند کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔ مستغیث جواد حامد نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارت گری کرنے والوں کے بارے میں ٹھوس شہادتیں عدالت کے ریکارڈ پر لارہے ہیں۔ انشاء اللہ تعالیٰ ان شہادتوں کے نتیجے میں سانحہ کے ذمہ دار اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ اس موقع پر رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ و دیگر موجود تھے۔
تبصرہ