’’ 17 جون، 14 خون، کہاں ہے قانون‘‘ یوم شہدا کے سلوگن کی منظوری
ڈاکٹر طاہرالقادری 17 جون کو مال روڈ پر دھرنے کی قیادت کریں گے، عوامی تحریک
عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا ڈاکٹر حسن محی الدین کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
عدالت سے رٹ خارج ہونے کے بعد حکومت مال روڈ پر احتجاج سے نہیں روک سکتی، رہنماؤں کا خطاب
17 جون کو پاکستان سمیت دنیا کے 90 ممالک میں اوورسیز تنظیمیں احتجاجی جلسے منعقد کریں گی، ڈاکٹر حسن محی الدین
لاہور (31 مئی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر مرکزی رہنماء ڈاکٹر حسن محی الدین کی زیر صدارت 17 جون یوم شہدا کے حوالے سے سنٹرل ورکنگ کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں صوبہ بھر کے 36اضلاع کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے رٹ خارج ہونے کے بعد حکومت مال روڈ پر پر امن احتجاج سے نہیں روک سکتی، 17 جون کو مال روڈ پر ڈاکٹر طاہرالقادری پرامن دھرنے کے شرکاء سے خطاب اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے آئیندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 17 جو ن کو صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا کے 90 ممالک میں عوامی تحریک کی اوورسیز تنظیمیں احتجاجی جلسے منعقد کریں گی اور ان جلسوں میں اراکین پارلیمنٹ کو شرکت کی دعوت دی جائیگی، انہوں نے بتایا کہ کراچی اور کوئٹہ میں الگ الگ دھرنے ہوں گے۔
سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں ’’ 17 جون، 14 خون، کہاں ہے قانون‘‘ کے سلوگن کی منظوری دی گئی اور اسی سلوگن کے تحت ملک بھر کی تنظیمات کو رابطہ کارکن مہم تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔ بارز، سول سوسائٹی اورسماجی تنظیموں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت کیلئے الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دینے کیلئے خرم نواز گنڈا پور کی سربراہی میں الگ سے کمیٹی تشکیل دی گئی۔
اجلاس میں خرم نواز گنڈا پور، خواجہ عامر فرید کوریجہ، فیاض وڑائچ، بشارت جسپال، بریگیڈئر (ر) محمد مشتاق، جی ایم ملک، سردار شاکر مزاری، خان عبد القیوم خان، رانا محمد ادریس نے اظہار خیال کیا۔ اجلاس میں ساجد بھٹی، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر علوی، ایم ایس ایم کے مرکزی صدر چوہدری عرفان یوسف، ویمن لیگ کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات عائشہ مبشر نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ 2 سال گزر گئے شہدا کا انصاف نہیں ملا اب انصاف کیلئے طویل انتظار کے بعد سڑکوں پر آ رہے ہیں، ماڈل ٹاؤن کے شہدا ظالم حکمرانوں کے گلے کا پھندا بنیں گے، بات شروع بھی شہدا کے خون سے ہوئی تھی ختم بھی شہدا کے خون پر ہو گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد کے اعلان سے ہی قاتل اور کرپٹ حکمران سہم جاتے ہیں اور انکے دلوں کی دھڑکنیں بے ترتیب ہو جاتی ہیں، ماڈل ٹاؤن کے شہدا ظالم حکمرانوں کے گلے کا پھندا بنیں گے، انصاف کیلئے دو سال انتظار کر لیا، اب گھروں میں نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں نے شہدا کے ورثا کو انصاف دینے کی بجائے دو نمبر جے آئی ٹی بنا کر کلین چٹ حاصل کر لی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ اس لئے چھپا لی کہ اس میں قاتلوں کے نام اور پتے درج تھے۔
اجلاس میں خوشاب کے رہنماء غلام محمد اور علامہ عابد طاہری کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی گئی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین نے بتایا کہ آئیندہ چند روز میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی کی تاریخ کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائیگا۔
تبصرہ