نااہل حکمران، دہشتگردی اور خود کش دھماکے ہمارے اعمال کا شاخسانہ ہیں۔ فیض الرحمن درانی
کمزوروں کو انصاف سے محروم رکھنے والے معاشرے پر اللہ کی رحمتیں
نازل نہیں ہوتیں، خطبہ جمعہ سے خطاب
شہدائے کوئٹہ کیلئے دعا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے نماز جمعہ جامع المنہاج میں ادا کی
لاہور (12اگست 2016) جامع المنہاج میں نماز جمعۃ المبارک کا خطبہ دیتے ہوئے امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ جھوٹ، دھوکے، ناانصافی اور بے رحمی کے باعث ہماری زندگیوں سے برکت اورسکون قلب ختم ہو گیا، کمزوری کو انصاف سے محروم رکھنے اور یتیموں کامال کھانے والے سود خور معاشرے پر اللہ کی رحمت کا نزول نہیں ہوتیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے نماز جمعہ جامع المنہاج میں ادا کی اور کوئٹہ کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کروائی۔ امیر تحریک نے اپنے خطاب میں کہاکہ نااہل حکمران، دہشتگردی اور خود کش دھماکے ہمارے اعمال کا شاخسانہ ہیں۔ جس معاشرے میں حلال حرام کی تمیز ختم ہو جائے، کمزور طبقات بنیادی حقوق سے محروم کر دئیے جائیں، بے یقینی، مایوسی اور آفات کا خوف اس معاشرے کا مقد ربن کر رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کے بندوں، مومنین اور ایمان داروں کی جو نشانی قرآن نے بتائی ہے اس کے مطابق وہ حزن اور ملال سے ماوراء ہوتے ہیں، اللہ کے برگزیدہ بندوں کے دلوں میں گزرے ہوئے کل کا ملال ہوتا ہے اور نہ آ نے والے دنوں کا خوف ہوتا ہے، مگر ہم اپنے برے اعمال کی وجہ سے گزرے ہوئے کل کے ملال اور آنے والے دنوں کے خوف سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ منہاج القرآن علم و امن کے فروغ اور اصلاح و احوال کی عالمگیر تحریک ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا پیغام ہے کہ اصلاح معاشرہ کی تحریک کا آغاز ہر ذی نفس اپنے آپ اور اپنے گھر سے شروع کرے۔ اگر ہم اللہ کی نعمتوں، برکتوں کے حقدار بننا چاہتے ہیں تو پھر اپنے اطراف میں ہونیوالے مظالم پر خاموش رہنا بند کر دیں، ظالم کا ظلم روکنے کیلئے اپنا دینی و ملی فریضہ ادا کریں، ایمان دار لوگوں کی خاموشی اور لا تعلقی کی وجہ سے ظلم بڑھ رہا ہے، ظلم پر مبنی معاشرے میں کوئی ایماندار بھی چین کی نیند نہیں سو سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہر روز دھماکے ہوتے ہیں، ہمارے گھروں سے ہمارے بچے اور بچیاں اٹھائی جارہی ہیں، انہیں ذبح کیا جارہا ہے، انصاف کے اداروں میں شرفاء کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں، سرکاری خزانے کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے اور ہم خاموشی سے تباہی و بربادی کا یہ منظر دیکھ رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارا مسئلہ اور دکھ نہیں ہے جبکہ اس ساری تباہی کے مضمرات ہم بھگت رہے ہیں اوراس ملک کا عام شہری بھگت رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامیان پاکستان اپنی ملی، سیاسی اور سماجی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور انہیں ادا کریں۔ قیامت کے دن ملک و قوم کی اس اجتماعی بربادی پر خاموشی اختیار کرنے والوں سے بازپرس ہو گی۔
تبصرہ