منہاج ویلفیئر کے زیراہتمام اجتماعی قربانی کے انتظامات تیزی سے جاری
لاہور میں مرکزی قربان گاہ کاہنہ فیروز پور رودڈ پر قائم کر دی
گئی، جانور پہنچنا شروع
قربانی کا گوشت ضرورت مندوں میں بڑے پیمانے پر تقسیم کرنے کا لائحہ عمل تیار
کھالوں کی آمدن تعلیمی اور فلاحی منصوبہ جات پرخرچ کی جائیں گی، سید امجد علی شاہ
لاہور (07 ستمبر 2016) منہاج ویلفیئر کے زیر اہتمام عید الاضحی پر ہزاروں چھوٹے بڑے جانوروں کی اجتماعی قربانی کی تیاریاں و انتظامات تیزی سے تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔ لاہور میں مرکزی قربان گاہ کاہنہ فروز پور روڈ پر قائم کر دی گئی ہے۔ مرکزی قربان گاہ میں جانور پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، سینکڑوں گائیں، بکرے، دنبے اور چھترے ذبح کر کے عید الاضحی پر سنت ابراہیمی کو ادا کیا جائیگا۔
منہاج ویلفیئر کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ نے انتظامی کمیٹیوں کے سربراہان کے ساتھ مرکزی قربان گاہ کا دورہ کیا، انتظامات کا جائزہ لیا اور اب تک آنے والوں جانوروں کی دیکھ بھال سیکیورٹی اور خوراک کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عید الاضحی پر تحریک منہاج القرآن کے ہزاروں کارکنان مرکزی قربان گاہ سے گو شت تیار کر کے غرباء، مساکین اورضرورت مند افراد کے گھروں تک پہنچائیں گے۔ 40 سے زائد گاڑیوں کے ذریعے گوشت کی تقسیم کی جائیگی۔ قربانی کا گوشت ضرورت مندوں میں تقسیم کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے۔ قصابوں کی بکنگ، گاڑیوں کی بکنگ، قربان گاہ کی تیاری اور مختلف ہسپتالوں، یتیم خانوں، جیلوں میں کھانا تیار کر کے بھیجنے کیلئے پکوائی کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ امجد شاہ نے بتایا کہ عید الاضحی کے تینوں روز فوری طبی امداد کیلئے تجربہ کار ڈاکٹرز کی ٹیم اور منہاج کی ایمبولینسیں ہمہ وقت موجود ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی قربان گاہ کے علاوہ منہاج القرآن کے تحت پورے ملک میں اجتماعی قربانی کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔ کراچی، پنڈی، اسلام آباد، حیدر آباد، بدین، ٹھٹھہ، کوئٹہ، دادو، لیہ، میانوالی، ملتان، ڈیرہ اسماعیل خان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے دیگر شہروں میں اجتماعی قربانی کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ منہاج ویلفیئر کے تحت گلگت بلتستان سمیت ملک کے چاروں صوبوں میں عید کے تینوں روز ہزاروں جانور قربان کئے جائیں گے اور گوشت تیار کر کے ضرورت مندوں کے گھروں تک پہنچایا جائے گا۔ قربانی کی کھالوں کی آمد تعلیمی اور فلاحی منصوبہ جات پر خرچ کی جائے گی۔
تبصرہ