سلطنت شریفیہ کے قیام کیلئے ڈنڈا بردار فورس تیار کی گئی: ڈاکٹر حسن محی الدین
مناسب وقت پر قصاص تحریک کے دوسرے راؤنڈ کا اعلان کریں گے، مرکزی
رہنما عوامی تحریک
ڈاکٹر طاہر القادری کے کارکنوں کو تیاری کیلئے صرف اپنے قائد کی ایک کال کا انتظار
ہو تا ہے
پی ٹی آئی سمیت کسی سے اختلاف نہیں، پانامہ کے احتساب اور شہداء کے قصاص پر سب ایک
ہیں
سموسے، چٹنی پر سوموٹو لیے گئے مگر 14 بے گناہوں کے خون پر 2سال سے خاموشی ہے
لاہور (18 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا ہے سلطنت شریفیہ کے قیام کیلئے ڈنڈا بردار فورس تیار کی گئی۔ ثابت ہو گیا ن لیگ کوئی جمہوری جماعت نہیں ہے۔ عہدیداروں اور کارکنان سے غیر قانونی اسلحہ کے انبار پکڑے جانے کے خو ف سے رینجرز کو پنجاب میں آپریشن کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ پی ٹی آئی سمیت کسی اپوزیشن جماعت سے کوئی اختلاف نہیں۔ پانامہ لیکس کے احتساب اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قصاص پر سب متفق ہیں۔ مناسب وقت پر قصاص تحریک کے دوسرے راؤنڈ کا اعلان کریں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے کارکنوں کو تیاری کیلئے صرف اپنے قائد کی ایک کال کا انتظار ہوتا ہے۔ ملک میں انصاف کا نظام ہوتا تو شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قصاص کیلئے پونے دو سو سے زائد شہروں میں دھرنے دینے پڑتے نہ انصاف کیلئے عالمی فورمز سے رجوع کرنا پڑتا۔ انسانیت کے قاتلوں اور معاشی دہشت گرد حکومت سے نجات کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ایک جگہ اکٹھا ہونا ہو گا۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کے یوتھ ونگ، ایم ایس ایم، لیبرونگ اور عوامی وکلاء فورم کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ انصاف اور سلامتی کے ادارے ن لیگ کی عسکریت اور شدت پسندی کا نوٹس لیں۔ شریف برادران کی حکومت میں سیاسی مخالفین پر دہشت گردی کے مقدمات قائم ہوئے۔ ہزاروں کارکنان کو پابند سلاسل کیا گیا انہیں سیاسی، آئینی، جمہوری حقوق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ سیاسی یا جمہوری جماعت نہیں بلکہ ایک انتہا اور شدت پسند جماعت ہے۔ شریف برادران کے دور میں پنجاب دہشت گردوں کا نظریاتی قلعہ بنا۔
انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قصاص کیلئے پونے دو سو سے زائد شہروں میں احتجاجی دھرنے دئیے اس کے باوجود کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ ملک میں جمہوریت ہوتی تو عوام کے احتجاج کی قدر کی جاتی۔ سموسے، چٹنی پر سوموٹو لیے گئے مگر 14 بے گناہوں کے خون پر دو سال سے خاموشی ہے۔ اسی لیے ہمیں انصاف کے عالمی فورمز سے رجوع کرنا پڑا۔ قاتل اور کرپٹ شریف حکومت کو بے گناہوں کے قتل کا حساب دینا پڑے گا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کا انقلاب زندگی کے ہر شعبے میں انصاف کے بول بالا سے عبارت ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص سے انصاف کے بند دروازے کھلیں گے اور سیاسی، معاشی، سماجی، قانونی، استحصال کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک نے درست کہا کہ جس وزیراعظم کے اپنے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہیں وہ اقوام متحدہ میں مظلوم کشمیریوں کا مقدمہ کس منہ سے لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے یورپ گئے جہاں وکلاء سے ملاقاتیں جاری ہیں جیسے جیسے پیشرفت ہو گی قوم کو آگاہ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے 6 اگست سے 3 ستمبر تک قصاص و سالمیت پاکستان تحریک کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے پر عوامی تحریک کے ملک بھر کے کارکنان کو مبارکباد دی ان کی امن پسندی اور شہداء سے محبت کو بے حد سراہا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکن دیگر تمام سیاسی جماعتوں کیلئے رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے کارکنوں کی حب الوطنی، جمہوریت پسندی پر فخر ہے۔
تبصرہ