آئی ڈی پیز کے ساتھ 8 اکتوبر کے زلزلہ متاثرین جیسا سلوک نہ کیا جائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
زلزلہ متاثرین کے نام پر آنے والی امداد خورد برد ہوئی، ہم آج تک متاثرہ بچوں کی کفالت کر رہے ہیں
قیامت خیز زلزلہ سے متاثر ہونے والے ہزاروں خاندانوں سے دلی ہمدردی ہے، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (8 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ فاٹا اور وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے ساتھ حکمران وہ رویہ اختیار کرنے سے باز رہیں جو 8 اکتوبر کے قیامت خیز زلزلہ متاثرین کے ساتھ روا رکھا گیا۔ زلزلہ متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدری اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا گو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس زلزلہ متاثرین سے آنے والی اربوں ڈالر کی امداد میں خورد برد ہوئی اور متاثرین کو حالات کے رحم کرم پر چھوڑا گیا۔ 11 سال گزر جانے کے بعد بھی مظفرآباد، باغ، راولا کوٹ، بالا کوٹ، مانسہرہ، شانگلہ میں متاثرین زلزلہ کے ساتھ حکومت نے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔
انہوں نے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منہاج ویلفیئر نے اپنی مدد آپ کے تحت متاثرین زلزلہ کی بحالی، میڈیکل ایڈ اور خوراک کی فراہمی کے منصوبہ پر کروڑوں خرچ کیے۔ کشمیر کے زلزلہ میں یتیم ہونے والے بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے سٹیٹ آف دی آرٹ بلڈنگ ادارہ آغوش کے نام سے بنائی اور سینکڑوں بچوں کی تعلیم و تربیت اور مفت رہائش کا بیڑہ اٹھایا جو الحمدللہ آج کے دن تک جاری ہے ان میں سے بچوں کی بڑی تعداد آج اعلیٰ تعلیم کے حصول کے مدارج طے کررہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے مگر افسوس پاکستان میں قدرتی آفات کے شکار شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔ کرپشن کے زہر نے ہر شعبہ کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے۔ زلزلہ زدگان کے لیے امداد بھی کھائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو اعداد و شمار، خوشنما نعروں یا منصوبہ بندی کی نہیں عملی امداد اور بحالی کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کے زلزلہ متاثرین کے لیے 25000 روپے فی کس مالی امداد کا اعلان کیا گیا تھا جو اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف تھا۔ یہ رقم بھی متاثرین کو پوری طرح نہ مل سکی۔ انہوں نے کہاکہ عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن نے زلزلہ متاثرین سے جو وعدے کئے تھے انہیں آج کے دن تک نبھا رہے ہیں۔
دریں اثناء عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں 8 اکتوبر کے زلزلہ متاثرین کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ دعائیہ تقریب میں خرم نواز گنڈا پو ر، سید مشرف شاہ، ساجد بھٹی، تنویر خان، جواد حامد، سرفراز خان، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی، علامہ میر آصف اکبر، سعید احمد، عمران شوکت، سہیل رضا، منصور قاسم، افنان بابر، عائشہ مبشر اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔
تبصرہ