سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس، مزید سماعت 26 اکتوبر کو ہو گی

پولیس کی طرف سے عوامی تحریک کے نامزد کئے گئے 41 کارکنان عدالت میں پیش ہوئے
ہمارا ایک کارکن نور محمد شاہ انصاف کی جدوجہد میں جان کی بازی ہار گیا، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ
نور محمد شاہ ہمارا 15 واں شہید ہے، موجودہ سسٹم اور ظالم حکمران اس کے قاتل ہیں: مستغیث

لاہور (20 اکتوبر 2016) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں مزید سماعت 26 اکتوبر کو ہو گی۔ گزشتہ روز عدالت میں پولیس کی طرف سے جمع کروائے گئے چالان میں عوامی تحریک کے نامزد 42 میں 41 کارکن حاضر ہوئے۔ عدالت کے احاطہ میں گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے وکیل نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہاکہ انصاف کی جدوجہد میں ہمارا ایک کارکن سید نور محمد شاہ وفات پا چکا ہے۔ نور محمد شاہ ہمارا 15واں شہید ہے اس کا قاتل موجودہ سسٹم اور ظالم حکمران ہیں۔ نور محمد شاہ کے خلاف پولیس نے جعلی ایف آئی آر کا ٹی اور اسے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نامزد کر دیا۔ نور محمد شاہ 2 سال سے پیشیاں بھگت رہا تھا۔ گزشتہ ماہ حرکت قلب بند ہونے پر جان کی بازی ہار گیا۔

نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہاکہ نور محمد شاہ کی موت کے ذمہ دار آئی جی پنجاب، وزیر اعلیٰ پنجاب، رانا ثناء اللہ اور پراسیکیوشن ہے۔ ہمارے بے گناہ کارکنوں کو پولیس نے غلط طور پر نامزد کیا اور 2 سال میں پولیس کوئی ثبوت پیش نہ کر سکی اس کے باوجود ہمارے بے گناہ کارکنوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن مقدمہ میں گھسیٹا جا رہا ہے اور جو سانحہ کے اصل ذمہ دار ہیں پنجاب حکومت نے انہیں ترقیاں اور لمبی چھٹیاں دے کر بیرون ملک فرار کروا دیا۔

جواد حامد نے کہاکہ ہم اپنے شہدا کے انصاف اور قصاص کیلئے آخری دم تک لڑیں گے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top