خواتین پر مرد اہلکاروں کے تشدد پر شہزادی مریم نواز کا ٹویٹ کیوں نہیں آیا؟ فرح ناز
خاتون قاتل بھی ہو تو قانون مرد اہلکار کو گرفتاری سے روکتا ہے،
یہاں تھپڑ مارے گئے
پی ٹی آئی خواتین ورکرز کیساتھ زیادتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہیں، مرکزی صدر
PAT
لاہور (29 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک ویمن لیگ کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں مرکزی صدر فرح ناز کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں راولپنڈی میں پی ٹی آئی کی ورکرز خواتین کے ساتھ مرد اہلکاروں کی طرف سے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ فرح ناز نے کہا کہ خواتین پر مرد اہلکاروں کے تشدد پر مغل بادشاہ میاں نواز شریف کی شہزادی مریم نواز کا ٹویٹ کیوں نہیں آیا؟ کیا ان کے نزدیک صرف وہی خواتین ہیں جو ن لیگ میں ہیں؟ خاتون قاتل بھی ہو تو قانون مرد اہلکار کو گرفتاری اور تفتیش سے روکتا ہے مگر سلطنت شریفیہ میں خواتین کے چہروں پر گولیاں اور تھپڑ برسائے جارہے ہیں۔ جاتی عمرہ کی شہزادی سی آر پی سی کی دفعہ 161 اور ویمن پروٹیکشن بل کا مطالعہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون 2014ء کے دن ماڈل ٹاؤن میں ہماری دو بہنوں شازیہ مرتضیٰ اور تنزیلہ امجد کو شہباز شریف کی گلو پولیس کے افسروں نے بالوں سے نوچا، ان کے دوپٹے چھینے، چہروں پر گولیاں برسائیں اور جان سے مار دیا۔ انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شرمناک واقعات پر رتی برابر بھی شرم و حیاء ہوتی تو مزید کسی خاتون پر ظلم نہ کرتے مگر ان کی سیاست ہی ظلم اور زیادتی کے سہارے قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ جب سے اقتدار میں آئی ہے انہوں نے خواتین کے سیاسی، معاشی اور سماجی کردار کو طاقت کے زور پر محدود رکھا۔ خواتین کی اسمبلیوں میں نمائندگی ایک آمر کے کریڈٹ پر ہے۔ انہوں نے بلدیاتی اداروں میں خواتین کی نمائندگی کو کم کیا۔ یہ القاعدہ اور طالبان کے اسلام کے پیروکار ہیں۔ یہ خواتین کو محض سیاسی کردار ادا کرنے پر نہیں مارتے بلکہ طالبان اور القاعدہ کا یہ سیاسی ونگ خواتین کو اپنی مخصوص سوچ کے تحت تخت مشق بناتا ہے۔ ویمن لیگ کی رہنماؤں ڈاکٹر نوشابہ، عائشہ مبشر نے کہا کہ 17 جون 2014 ء کو جو کچھ ماڈل ٹاؤن میں ہوا اور جو 27 اکتوبر اسلام آباد میں ہوا اس سے اسلام اور پاکستان کے تشخص کو بری طرح نقصان پہنچایا گیا۔ شریف برادران کی کوئی سیاسی، اسلامی، اخلاقی جمہوری روایت نہیں ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری درست کہتے ہیں کہ یہ اپنی لوٹ مار کو بچانے کیلئے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں۔
تبصرہ