موٹر بائیکس ایمبولینس ایک اور ڈرامہ ہے، ہسپتال تھانوں کا روپ دھار چکے: بشارت جسپال

کبھی ہیلتھ انشورنس، کبھی موبائل ایمبولینس سروس کے ناکام منصوبے لائے جاتے ہیں، کوئی ہیلتھ پالیسی نہیں ہے؟
8 سال میں 24 ہزار ڈاکٹر بیرون ملک چلے گئے، بقیہ سڑکوں پر رل رہے ہیں: صدر عوامی تحریک پنجاب

لاہور (16 نومبر 2016) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ موبائل ہسپتالوں کے ناکام اور فلاپ منصوبے کے بعد شہباز حکومت پنجاب میں موٹر بائیکس ایمبولینسوں کا شیخ چلی منصوبہ لارہی ہے۔ پنجاب کے حکمران قومی دولت ہسپتالوں کی حالت زار ٹھیک کرنے پر خرچ کیوں نہیں کررہی؟ ہیلتھ انشورنس کارڈ، موبائل ایمبولینس جیسے بے کار منصوبوں کے باعث مریض ہسپتالوں کی سیڑھیوں پر رل رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کوئی ویژن ہے اور نہ ان کے پاس اہل ٹیم ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کو وزیر صحت کے بغیر چلایا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 8 سالوں میں 24 ہزار ڈاکٹر بیرون ملک چلے گئے اور بقیہ سڑکوں پر رل رہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت سے پہلے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں بلاتفریق سالہا سال مفت ادویات ملتی تھیں۔ جاں بہ لب مریضوں کے لواحقین کو ادویات کی فہرستیں دے کر من پسند سٹوروں پر نہیں بھیجا جاتا تھا۔ ڈاکٹر ہڑتال کرتے تھے نہ نرسز کے ساتھ توہین آمیز سلوک ہوتا تھا۔ ن لیگ کی حکومت نے ہسپتالوں کو تھانوں میں تبدیل کر دیا جہاں مریض اور لواحقین سے توہین آمیز سلوک ہوتا ہے اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے ڈائریکٹوز پر مہنگے ٹیسٹ اور مفت علاج کی سہولت ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میاں شہباز شریف نے پنجاب کو اپنے ناکام تجربات کی لیبارٹری بنا رکھا ہے جس کا خمیازہ خزانہ اور مجبور عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تمام ڈرامے بند کر کے ریسکیو 1122 کا دائرہ صوبہ بھر تک پھیلائیں۔ فوری طبی امداد اور علاج کا یہ ایک موثر ماڈل ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top