23 مارچ 1940ء کا سیاسی پیغام ’’اکٹھے ہو جاؤ‘‘ ہے : ڈاکٹر حسین محی الدین
اسلامیان برصغیر اکٹھے ہوئے تو ملک بن گیا، ظالم نظام سے نجات کیلئے قوم کو اکٹھا ہونا ہو گا
پاکستان بنانے والی قیادت سچی تھی، آج پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا جاتا ہے، وفد سے ملاقات
جھوٹ بولنے والی مقتدر ایلیٹ قائداعظم کے پاکستان کو کمزور کر رہی ہے، صدر منہاج القرآن
لاہور (22 مارچ 2017) تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا ہے کہ 23 مارچ 1940 ء کا سیاسی پیغام ’’اکٹھے ہو جاؤ ہے ‘‘ اسلامیان برصغیر جب قائداعظم کی قیادت میں اکٹھے ہوئے تو ملک بن گیا، آج ظالم اور کرپشن زدہ نظام سے نجات کیلئے قوم کو ایک بار پھر اکٹھا ہونا ہو گا، عوامی تحریک و تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں نے 23 مارچ 1940ء کی قرارداد پاکستان کے مقاصد کے حصول کیلئے جان مال کی قربانیاں دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن لاہور کے امیر حافظ غلام فرید کی قیادت میں ملاقات کیلئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے والی قیادت کی وجہ شہرت ان کی سچائی، ایمانداری، اپنی قوم سے محبت تھی، پاکستان بنانے والی قیادت کے لندن، امریکہ، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کوئی عالیشان محل نہیں تھے۔ بانیان پاکستان اپنے مثالی کردار کے باعث دلوں میں زندہ ہیں، آج کی قیادت رزق حلال کے متعلق پوچھے جانے والے سوالوں کا جواب نہیں دیتی اور پارلیمنٹ میں بھی بے دھڑک جھوٹ بولتی ہے اورقومی مفادات پر ذاتی مفاد کو ترجیح دیتی ہے، جھوٹ بولنے والی مقتدر ایلیٹ قائداعظم کے پاکستان کو کمزور کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑھی لکھی نوجوان نسل کے ٹیلنٹ سے استفادہ اور پاکستان کی تعمیر نو کیلئے زمانہ غار کی جاہل اور کرپٹ سیاسی ایلیٹ سے نجات ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ قرارداد پاکستان میں لفظ پاکستان نہیں تھا اسے قرارداد پاکستان کا نام پہلی بار ایک عظیم خاتون بیگم محمد علی جوہر نے دیا، تاریخی اعتبار سے یہ کہنا درست نہیں کہ انڈین پریس نے پہلی بار قرارداد پاکستان کا نام دیا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان میں نوجوانوں اور خواتین نے مرکزی کردار ادا کیا مگر افسوس آج یہ دونوں طبقات کرپشن زدہ نظام کے باعث عضو معطل بن کر رہ گئے ہیں۔ 60 فیصد نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لیے بیروزگار ہیں اور خواتین کو ہر سطح پر استحصال، تشدد اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک ہی پیغام دیا تھا کہ اپنے حقوق کیلئے اپنے آپ کو منظم کریں، آج بھی ایسٹ انڈیا کمپنی جیسی سیاسی ذہنیت کے تسلط سے نجات کیلئے ظلم کے شکار طبقات کو اکٹھا اور منظم ہونا ہو گا۔
تبصرہ