اوقاف کے صوبائی محکمے مزارات کے حوالے سے ازسرنو ایس او پی بنائیں: منہاج القرآن علماء کونسل
سرگودھا میں خون کی ہولی ضلعی انتظامیہ اور سکیورٹی نظام کی ناکامی
ہے: علامہ سید فرحت حسین شاہ
سرگودھا سانحہ نے پورے ملک کے عوام کو ہلا کر رکھ دیا، علامہ امداد اللہ قادری کا اجلاس
سے خطاب
لاہور (4 اپریل 2017) تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا ہے کہ سرگودھا میں 20 افراد کے اندوہناک قتل نے پورے پاکستان کے عوام کو ہلا کر رکھ دیا۔ متولی 2 یوم تک خون کی ہولی کھیلتا رہا اور کسی سرکاری، غیر سرکاری ادارے، محکمے کو علم تک نہ ہو سکا۔ سرگودھا کا سانحہ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور سکیورٹی کے نظام کی مکمل ناکامی ہے۔ چاروں صوبائی حکومتیں بلاتاخیر معروف و غیر معروف مزارات کی فہرستیں مرتب کریں اور کون لوگ ان مزارات کی دیکھ بھال کررہے ہیں اس حوالے سے مکمل ریکارڈ مرتب کیا جائے اور مسلسل نظر رکھی جائے یہ انسانی جانوں کے تحفظ اور سکیورٹی کا معاملہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن علماء کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں علماء کونسل کے مرکزی صدر علامہ امداد اللہ قادری، مرکزی ناظم علامہ میر آصف اکبر، علامہ محمد حسین آزادالازہری، علامہ عثمان سیالوی، مختلف خلیل حنفی، علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ محمد لطیف مدنی، علامہ غلام ربانی تیمور ودیگر مرکزی، صوبائی و ضلعی رہنما موجود تھے۔
علامہ امداد اللہ قادری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اولیائے اللہ کے مزارات کی توہین اور بدنامی کا سبب بننے والے عناصر کو کڑی سزائیں ملنی چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئی درگاہ معروف ہو یا غیر معروف وہاں پرشہریوں کی ایک بڑی تعداد کی آمدروفت رہتی ہے اس لیے سکیورٹی گارڈز کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔ سرگودھا سانحہ سے عبرت حاصل کی جائے۔
ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار متولی شراب کی محافل منعقد کرنے اور برہنہ ناچ پر اکساتا تھا، نماز روزہ کی پابندی کے خلاف بھی زباں درازی کرتا تھا ایک اسلامی ملک میں کھلے بندوں اس طرز کی خرافات کا راستہ روکنا ریاستی اداروں کا اولین فرض ہے اور اس ضمن میں چاروں صوبوں کے اوقاف کے محکمے ازسرنو ایس او پی تیار کریں تاکہ انسانی جانوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ آئندہ کے لیے ایسے افسوسناک واقعات سے بچا جا سکے۔
تبصرہ