شریف برادران کے پاس منی ٹریل 92ء میں تھی نہ آج ہے : ڈاکٹر طاہرالقادری

کیس 25 سال پرانے کارروائی اب ہوئی، جے آئی ٹی کا کام جرات مندانہ ہے
عدلیہ کا فیصلہ نہ ماننے کی دھمکی دینے پر وزیر اعظم کی کڑی گرفت کی جائے
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے یتیموں کی سسکیاں قاتلوں کا پیچھا کر تی رہیں گی: سربراہ عوامی تحریک

لاہور(21 جولائی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے عملدرآمد بنچ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔ بادی النظر میں وزیر اعظم اور انکے بچے منی ٹریل نہیں دے سکے۔ کرپٹ وزیر اعظم بچ گیا تو بڑی بربادی ہو گی۔ حکومتی ترجمانوں نے عدالتی معاملہ پر غیر مہذب زبان استعمال کی۔ دیکھتے ہیں محفوظ فیصلہ آنے پر کون غیر محفوظ ہوتا ہے۔ امید ہے اس بار جعلساز قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے۔ جے آئی ٹی نے اپنے حصے کا کام جرات مندی سے کیا۔ عدلیہ کا فیصلہ نہ ماننے کی دھمکی پر وزیر اعظم کی کڑی گرفت کی جائے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے یتیموں کی سسکیاں قاتلوں کا پیچھا کرتی رہیں گی۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے زونل صدور کے اجلاس سے ٹیلیفون پر خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کی کرپشن کے کیس 25 سال پرانے ہیں کارروائی اب ہو رہی ہے، ان کے پاس ناجائز اثاثوں کی منی ٹریل نہ 1992 میں تھی اور نہ آج ہے۔ یہ قانون قدرت ہے فرعونوں کو طاقت اور وسائل دے کر انکی رسی ڈھیلی چھوڑ دی جاتی ہے اور پھر متعینہ وقت پر کھیینچ لی جاتی ہے۔ پانامہ کیس میں یہ نا اہل ہوں یا جیل جائیں یہ سزا انکے اصل جرائم سے بہت کم ہے۔ اللہ نے پکڑا ہے عبرتناک سزا کا فیصلہ بھی وہیں سے آئے گا۔ تاریخ ظلم کرنیوالے ظالموں کے ذکر سے بھری ہوئی ہے۔ وقت کے فرعونوں کو بچانے والے بھی عبرتناک انجام سے دوچار ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے ہر ادارہ کرپٹ کیا، ہر ایک کی بولی لگائی، آج انکی اپنی جگہ جگہ خاک اڑ رہی ہے یہ مکافات عمل ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top