جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

جن کے بچے قتل ہوئے وہ وجہ جاننے کا حق رکھتے ہیں: خرم نواز گنڈا پور
شریف برادران بتائیں ماڈل ٹاؤن میں 14 شہریوں کو کیوں مارا؟ وکلاء عوامی تحریک
پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا : اخلاقیات کی بجائے قانونی حوالے سے موقف دیں گے
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء درخواست کی سماعت کے موقع پر عدالت کے باہر موجود رہے

لاہور (19 ستمبر 2017) جسٹس مظاہر اکبر علی نقوی کی عدالت میں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کیے جانے کی شہدائے ماڈل ٹاؤن کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ سماعت کے بعد عدالت کے احاطہ میں عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن کے بچے قتل ہوئے وہ وجہ جاننے کا حق رکھتے ہیں، شریف برادران بتائیں انہوں نے ریاست کے 14 شہریوں کو کیوں مارا؟ اس موقع پر نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ، جواد حامد بھی موجود تھے۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پنجاب حکومت جھوٹ بولتی رہی کہ رپورٹ عدالت نے پبلک کرنی ہے آج سرکاری وکیل نے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک نہ کرنے کے حق میں بحث کو طوالت دی، سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ورثاء نے اس رپورٹ کو لے کر کیا کرنا ہے؟ یہ ورثاء کے لیے نہیں ایگزیکٹونے اپنے لئے تیار کروائی۔ عوامی تحریک کے وکلاء کا موقف تھا کہ یہ ایک مفاد عامہ سے متعلق معاملہ ہے حقائق جاننا ورثاء کا حق ہے۔

عوامی تحریک کے وکلاء نے کہا کہ سرکاری وکیل نے درست کہا کہ ہم سے اخلاقیات کی بنیاد پر کوئی سوال نہ کیا جائے قانون کی بات کی جائے، اگر پنجاب حکومت کی کوئی اخلاقیات ہوتی تو اپنے ہی شہریوں کو دن دیہاڑے قتل نہ کرتی۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جسٹس مظاہر اکبر علی نقوی کے یہ ریمارکس کہ:عدالت اے جی آفس کی ڈکٹیشن پر نہیں چلتی، صرف اللہ کو جواب دہ ہیں یہ درست ہے اللہ کے بعد عدالت ہی مظلوم کا سہارا ہے، انہوں نے کہا کہ امید ہے فیصلہ سے انصاف کا بول بالا ہوگا اور مظلوموں کی داد رسی ہوگی۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء بڑی تعداد میں عدالت کے باہر جمع تھے جنہوں نے انصاف کے لیے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top