ایک نے قومی دوسرے نے دینی سالمیت پر حملہ کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری
سینیٹ کی قرارداد کی منظوری کے باوجود خائن کو صدر بنانے والی شق برقرار ہے
قومی لٹیروں کے صفایا میں جتنی تاخیر ہو گی ملک کا اتنا زیادہ نقصان ہو گا :سربراہ عوامی تحریک
لاہور (12 اکتوبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ایک نے قومی دوسرے نے دینی سا لمیت پر حملہ کیا قومی سلامتی، نظریاتی اساس اور دیانت، امانت انہی کے ہاتھوں غیر محفوظ ہے جنہیں حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، پاکستان کو پٹڑی پر چڑھانے اور سیاسی، معاشی، نظریاتی دہشتگردی سے بچانے کیلئے جھوٹوں، قاتلوں اور نا اہلوں کا صفایا ناگزیر ہے، اس صفائی میں جتنی تا خیر ہو گی ملک کا اتنا نقصان ہو گا۔ وہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں علماء مشائخ، یوتھ، ویمن لیگ، ایم ایس ایم اور پارٹی کے سنیئر رہنماؤں سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ رات کے اندھیرے اور دن کے سویرے میں حکومت پر مسلط ایک خائن گروہ عوام کے مذہبی، دینی، قومی، سیاسی جذبات کو اپنے مخصوص اور مذموم مقاصد کیلئے مجروح کر رہاہے اور یہ چہرے پوری طرح بے نقاب بھی ہو چکے ہیں، قوم فیصلہ کن کارروائی کی منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خائن گروہ پاکستان کو انتشار کی طرف دھکیل رہا ہے تا کہ کرپشن اور قتل کے کیسز جو ہر گزرتے دن کے ساتھ انہیں پھانسی کے پھندوں کی طرف لے جا رہے ہیں ان سے عوام کی توجہ ہٹائی جا سکے اور انصاف کے عمل کو سبوتاژ کیا جا سکے۔
سربراہ عوامی تحریک نے سینیٹ آف پاکستان کی طرف سے منظور کی جانیوالی قرارداد پر کہا کہ ’’اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چُگ گئیں کھیت‘‘۔ بھاری اکثریت سے قرارداد کی منظور ی کے باوجود نا اہل کو سربراہ بنائے جانیوالی شق برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شق کے خاتمے کے دو ہی طریقے ہیں کہ جس طریقے سے ختم نبوت کے حلف نامہ میں تبدیلی کو حکومت نے واپس لینے کا اعلان کیا، اسی طرح شق 203 کو واپس لینے کا اعلان کر دے جس کا کوئی امکان نہیں ہے، دوسرا طریقہ سپریم کورٹ اسے کالعدم قرار دے دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ختم نبوت کے حلف نامہ میں تبدیلی کے عمل پر اراکین کی طرف سے اجتماعی گناہ کا اعتراف کافی نہیں، حلف نامہ بدلنے والے کرداروں، ذمہ داروں اور سہولت کاروں کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔ یہ حادثہ نہیں سانحہ ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے فیصل ٹاؤن تھانہ میں آتشزدگی کے واقعہ پر کہا کہ اشرافیہ کے عہد اقتدار میں ریکارڈ جلتے نہیں جلائے جاتے ہیں، آگ لگتی نہیں لگائی جاتی ہے۔ دیکھتے ہیں نیب کے اس ریکارڈ روم میں آتشزدگی کا واقعہ کب پیش آتا ہے جہاں والیم 1سے لے کر والیم 10 رکھا گیا ہے۔
تبصرہ