شریف برادران عدلیہ اور اس کے فیصلوں کا مذاق اڑا رہے ہیں: عوامی تحریک

ماڈل ٹاؤن کمیشن رپورٹ بروقت جمع نہ کروانے پر معزز بنچ نے سخت برہمی کا اظہار کیا
چیف جسٹس لاہور کو عدالتی تحقیقات کیلئے لکھے گئے خط میں شہباز حکومت نے اعتراف کیا کہ
سانحہ ماڈل ٹاؤن پوری دنیا کے میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا اور عدالتی تحقیقات مفاد میں کروائی جارہی ہے
خرم نواز گنڈاپور کا عوامی تحریک کے وکلاء اور سینئر رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب

لاہور (14 نومبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ شریف برادران عدلیہ اور اس کے فیصلوں کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ 14 نومبر کو جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا مگر حکومت نے بروقت رپورٹ جمع نہیں کروائی جس پر معزز بنچ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک گھنٹے کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ انٹراکورٹ اپیل میں پنجاب حکومت نے سنگل بنچ کا فیصلہ دینے والے معزز جج کے بارے میں جن الفاظ کا استعمال کیا وہ انتہائی شرمناک اور قابل گرفت ہیں، ہم سمجھتے ہیں وہ الفاظ جو تحریری شکل میں فل بنچ کے پاس ہیں وہ توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں، اس پر کارروائی ہونی چاہیے، یہ ریمارکس کسی پرائیویٹ پارٹی کی طرف سے نہیں بلکہ حکومت کی طرف سے ہیں جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں، یہ عدلیہ کے بطور ادارہ عزت اور احترام کا معاملہ ہے اس کا کڑا محاسبہ ہونا چاہیے۔ خرم نواز گنڈاپور نے ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک کے وکلاء کے ایک ہنگامی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، محمد ناصر اقبال ایڈووکیٹ، اشتیاق ممکا ایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی و دیگر رہنما شریک تھے۔

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پنجاب حکومت نے جسٹس باقر نجفی کمیشن قائم کرتے وقت اسے عدالتی تحقیقات کا نام دیا اور اس بات کا تحریری اعتراف کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستانی اور غیر ملکی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا اور عدالتی تحقیقات مفاد عامہ میں کروائی جارہی ہیں اور جوڈیشل کمیشن سے ذمہ داری فکس کرنے کی اپیل بھی کی گئی۔ اب عدالت میں حکومت اپنے تحریری موقف کے برعکس ایک نیا موقف اختیار کررہی ہے۔ اب وہ اسے ایک پبلک ڈاکومنٹ ماننے سے انکاری ہے حالانکہ ہر جوڈیشل یا ایگزیکٹو کی انکوائری پبلک ڈاکومنٹ ہے جسے دبانا بنیادی حق سے انحراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سماعت 16 نومبر کو ہورہی ہے۔ ہمیں قوی امید ہے کہ حکومتی اپیل مسترد ہو گی اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم آئے گا۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top