21 نومبر کی کارروائی پارلیمانی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب ہے : ڈاکٹر طاہرالقادری

کیا قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ نے لٹیروں کے تحفظ کیلئے پارلیمانی جمہوری نظام کی بنیاد رکھی تھی؟
کیاحکومتی مینڈیٹ صرف ایمانی اساس پر حملے کرنااور قاتلوں کو تحفظ دینا ہے؟
نا اہل کو اہل بنانے والی قانون سازی قابل مذمت، باعث شرم ہے: سربراہ عوامی تحریک
جب تک خائن کی باقیات اقتدار پر مسلط ہے، انسانیت اور اخلاقیات کا قتل عام جاری رہے گا

لاہور (21 نومبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 21 نومبر کی کارروائی پارلیمانی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب ہے، نا اہل کو اہل بنانے والی قانون سازی قابل مذمت اور باعث شرم ہے، حکومتی اراکین اسمبلی نے چور، ڈاکو، قاتل اور لٹیرے کے حق میں ووٹ دے کر 21 کروڑ عوام کا سر شرم سے جھکا دیا۔ کیا قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ نے لٹیروں کو تحفظ دینے کیلئے پارلیمانی جمہوری نظام کی بنیاد رکھی تھی؟ کیا حکومتی مینڈیٹ صرف ایمانی اساس پر حملے کرنا اور قاتلوں کو تحفظ دینے تک محدود ہے؟ انہوں نے بیان میں کہا کہ موجودہ متعفن اور گلا، سڑا نظام صرف منی لانڈرنگ کرنے، عدالتوں کو گالیاں دینے، قومی سلامتی کے اداروں کو بدنام کرنیوالوں کا محافظ نظام بن کر رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایماندار، صادق اور امین قیادت نے بنایا جسے بدعنوان سیاسی عناصر نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کہاں کی جمہوریت ہے کہ جس میں ختم نبوت کے قوانین ختم ہوں، بے گناہوں کو دن دیہاڑے قتل کرنیوالوں کی حفاظت ہو، عوام کے سیاسی، معاشی حقوق پر ڈاکہ زنی ہو، اور 21 کروڑ عوام کا کردار محض تماشائی والا ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران عوام، آئین، جمہوریت، اخلاقی اقدار کی بجائے ایک کرپٹ خاندان کے محافظ ہیں۔ جب تک خائن کی باقیات اقتدار پر مسلط ہے، انسانیت اوراخلاقیات کا قتل عام جاری رہے گا۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top