عوامی تحریک کے مرکزی رہنما اور وکلاء محفوظ فیصلہ سننے عدالت جائینگے
امید ہے مظلوموں اور شہداء کے ورثاء کو انصاف ملے گا: خرم نواز گنڈاپور
آئین کے آرٹیکل 19A کے تحت جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ ورثاء کا بنیادی حق ہے
لاہور (4 دسمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ امید ہے کل جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے حکومتی اپیل پر محفوظ فیصلہ مظلوموں اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے حق میں آئے گا۔ اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کی امید ہے۔ عوامی تحریک کے سینئر رہنما اور وکلاء فیصلہ سننے کل 4 دسمبر کو عدالت میں آئینگے۔
خرم نواز گنڈاپور نے عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے تین سال کا ہر دن انصاف کیلئے عدلیہ کے فلورپر قانونی جدوجہد کی۔ کسی بھی مرحلے پر قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔ ہم پرامید ہیں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء اور لواحقین سے انصاف ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس میں رتی برابر بھی شک نہیں ہے کہ 17 جون 2014 ء کے دن ماڈل ٹاؤن میں شریف برادران کے حکم پر پولیس نے خون کی ہولی کھیلی، 100 لوگوں کو گولیاں ماریں اور 14 کو شہید کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مظلوموں کا خون بہانے پر اشرافیہ آج ذلیل و رسوا ہورہی ہے۔ یہ ابھی ابتداء ہے۔ ان کا عبرتناک انجام دنیا دیکھے گی۔ کرپشن کیسز میں یہ جیل جائینگے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پھانسیاں چڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ ورثاء کا بنیادی حق ہے یہ حق انہیں آئین نے دیا ہے۔ ورثاء نے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے آئین کے آرٹیکل 19A کے تحت لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی جس پر ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے رپورٹ ورثاء کو دینے کا حکم دیا اس فیصلہ پر پنجاب حکومت انٹراکورٹ اپیل میں چلی گئی۔ انٹراکورٹ اپیل میں فل بنچ نے سماعت کی اور فیصلہ محفوظ کر لیا یہ محفوظ فیصلہ کل 4 دسمبر کو سنایاجائیگا۔
اجلاس میں صدر سنٹرل پنجاب بشارت جسپال، صدر جنوبی پنجاب فیاض وڑائچ، جنرل سیکرٹری میاں ریحان مقبول، سیکرٹری اطلاعات پنجاب عارف چودھری، راجہ زاہد محمود، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، میاں محمد رضا، آصف سلہریاایڈووکیٹ، قمر الثاقب، وسیم ہمایوں، قاری مظہر فریدو دیگر رہنما شریک تھے۔
مختلف مہینوں اور دنوں کے فضائل و برکات {غَایَۃُ الإِنْعَام فِي بَعْضِ زَمَنِ الشُّہُوْرِ وَاللَّیَالِي وَالْأَیَّام}
تمام دن اور مہینے اللہ رب العزت کے تخلیق کردہ ہیں۔ ان میں کوئی مہینہ، کوئی دن یا کوئی خاص وقت منحوس یا بد شگونی کا حامل نہیں، لیکن خالقِ کائنات نے جس طرح اِنسانوں کی اَنواع میں تفاوت رکھا ہے، اسی طرح زماں و مکاں کی انواع میں بھی تفاوت رکھا ہے۔ سو اُس نے بعض جگہوں کو بعض دوسری جگہوں پر عبادت اور دعا میں فضیلت دی ہے جیسے مسجد اقصیٰ، مسجد نبوی، مسجد حرام وغیرہ۔ اسی طرح اﷲ تعالیٰ نے بعض زمانوں کو بخشش اور عطا کے لئے خاص فرمایا اور انہی خاص زمانوں میں سے بعض مہینے، راتیں اور دن وہ ہیں جن میں اﷲ تبارک و تعالیٰ اپنی مخلوق پر عمومی مغفرت، جامع رحمت اور عظیم انعام و اکرام کی تجلی فرماتا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی یہ نئی تالیف قرآن و حدیث اور اَقوالِ اَئمہ و سلف صالحین کے ذریعے محرم، ربیع الاول، رجب المرجب، شعبان المعظم، رمضان المبارک، شوال المعظم اور ذی الحج کی حرمت، اوصاف اور فضائل کو واضح کرتی ہے۔ اس کتاب میں مختلف دنوں، راتوں، عشروں اور لمحات کی فضیلت بھی بیان کی گئی ہے۔ دنوں میں اَیامِ عید، اَیامِ بیض، یومِ عرفہ، اَیامِ تشریق، یوم جمعہ، پیر، بدھ اور جمعرات کی فضیلت و اہمیت کو اُجاگر کیا گیا ہے۔ دنوں کے بعد راتوں کی فضیلت بیان کرتے ہوئے شبِ میلاد، شبِ معراج، شبِ براء ت، لیلۃ القدر، عیدین کی راتوں اور شبِ جمعہ کی فضیلت کو بیان کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں لمحات میں تہجد کے اوصاف بھی تحریر کیے گئے ہیں۔
یوں یہ کتاب اپنے موضوع پر منفرد اور جامع تصنیف کی حیثیت رکھتی ہے۔
تبصرہ