31 دسمبر تک استعفے نہ آئے تو فیصلہ کن لائحہ عمل آئے گا : ڈاکٹر طاہرالقادری

انسانیت سے پیار کرنیوالی ہر جماعت اور طبقہ نے اظہار یکجہتی کیا، قاتلوں کو سرنڈر کرنا ہو گا
انصاف کیلئے عوامی تحریک کے موقف کے ساتھ ہیں، اے پی سی میں شرکت کریں گے : مولانا اجمل قادری

لاہور (23 دسمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے جمعیت علماء اسلام کے سرپرست اعلیٰ مولانا اجمل قادری نے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے جسٹس باقر نجفی کمشن رپورٹ اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مولانا اجمل قادری کو 30 دسمبر کو ہونے والی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کی اور شرکت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست نہیں، بے گناہوں کے خون اور انصاف کا معاملہ ہے۔ مظلوموں کو انصاف دینا حکومت اور ریاستی اداروں کی آئینی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی باعث تشویش ہے کہ ملکی تاریخ کے ایک خونی واقعہ کا انصاف ساڑھے تین سال کے بعد بھی نہیں ہو سکا۔

اس موقع پر سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مظلوموں اور انسانیت سے پیار کرنیوالی ہر جماعت اور طبقہ نے اظہار یکجہتی کیا، جس سے ہماری اخلاقی قوت بڑھی، قاتلوں کو ہر حال میں قانون کے سامنے سرنڈر کرنا ہو گا۔ 31 دسمبر تک استعفے نہ آئے تو فیصلہ کن لائحہ عمل آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ساڑھے تین سال کا ہر دن صبر اور حکومتی جبر کے سائے میں گزارا اور استقامت کے ساتھ عدالتوں میں قانونی جنگ لڑتے رہے۔ پنجاب کا سارا نظام خاندان شریفیہ کے نرغے میں ہے، اسی لئے حکومت کی طرف سے ہمیں جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ ملی نہ ہمیں جے آئی ٹیز رپورٹ کی کاپیاں مل رہی ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ عدالتی کمشن کی رپورٹ پبلک ہونے کے بعد انفرادی تبصروں کی کوئی حیثیت نہیں، اب جو بات ہو گی باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کی روشنی میں ہو گی۔ اس رپورٹ میں شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت میں بیٹھے ہوئے قاتلوں کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے جو عام قاتلوں کے ساتھ قانون کا ہوتا ہے۔ قاتل، کرپٹ حکمرانوں کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کیلئے کچھ نہیں یہ ریاستی عہدوں اورریاستی طاقت کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔

دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولاناسمیع الحق کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مولانا سمیع الحق کو 30 دسمبر کو ہونیوالی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی۔ پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کے مطابق جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ اور انصاف کے تناظر میں 28 دسمبر کو ہونیوالی اے پی سی اب 30 دسمبر کو ہو گی، اس فیصلے میں حلیف جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ بعض جماعتوں کی پارٹی مصروفیات کی بنا پر اے پی سی کی تاریخ دو دن بڑھائی گئی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top