لاشیں اٹھانے کے باوجود عدلیہ کے وقار پر انگلی نہیں اٹھائی: ڈاکٹر طاہرالقادری

ہمارے صبر اور امن پسندی کو کمزوری سمجھنے والوں کی غلط فہمی جلد دور ہو جائے گی
احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان 8 جنوری کو سٹیرنگ کمیٹی کرے گی، کورکمیٹی کے اجلاس سے خطاب
سربراہ عوامی تحریک نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا اور اسیران انقلاب مارچ سے ملاقات کی

لاہور (7 جنوری 2018) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا مشاورتی اجلاس پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیر صدارت انکی رہائش گاہ پر منعقد ہوا، اجلاس میں 7 جنوری کی ڈیڈ لائن کے اختتام کے بعد احتجاج کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور تمام ممکنہ آپشن زیر بحث لائے گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی لائحہ عمل کے حوالے سے اپنے تمام آپشن اے پی سی میں شریک جماعتوں کی قیادت اور سٹیرنگ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے، حتمی اعلان سٹیرنگ کمیٹی کرے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ حصول انصاف کیلئے ہر حد تک جائینگے۔ انصاف کا حصول ایمان کی طرح اہم ہے، شہدائے ماڈل ٹاؤن کا خون میرے سمیت پوری تحریک پر ایک قرض اور قاتلوں کو سزا دلوانا فرض ہے۔ ہم نے انصاف کیلئے بہت صبر سے کام لیا اور وقت دیا اگر کوئی ہمارے صبر اور امن پسندی کو کمزوری سمجھ رہا ہے تو اسکی یہ غلط فہمی بہت جلد دور ہو جائے گی۔

اجلاس میں کور کمیٹی کے ممبران خرم نواز گنڈاپور، فیاض وڑائچ، بشارت جسپال، احمد نواز انجم، رفیق نجم، نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی، جواد حامد، قاضی فیض الاسلام نے شرکت کی، ویمن لیگ کی صدر فرح ناز، یوتھ ونگ کے صدر مظہر محمود علوی، ایم ایس ایم کے صدر چوہدری عرفان یوسف اجلاس میں شریک تھے۔

دریں اثناء سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء و اسیران انقلاب مارچ سے ملاقات کی اور انکے جذبہ اور استقامت کو سراہا اور کہا کہ ایسے عظیم کارکن کسی اور جماعت میں نہیں ہیں، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں انصاف نہیں ملا پھر بھی عدلیہ کے وقار پر انگلی نہیں اٹھائی۔ متفقہ جھوٹے اور قومی لٹیرے سپریم کورٹ کے ججز کو کہتے ہیں کہ چھوڑیں گے نہیں، ہم کہتے ہیں آپ عدلیہ کے خلاف تحریک کیلئے باہر نکلیں قوم آپ کو نہیں چھوڑے گی۔ وکلاء برادری اور عوامی سیاسی، سماجی حلقوں اور عوام کو ایک نا اہل شخص کی دھمکیوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ انصاف کا بلند ترین آئینی ادارہ ہے کسی بدعنوان خاندان کی آف شور کمپنی نہیں کہ جو دل میں آئے کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحفظ کا حلف اٹھانے والے وزیر اعظم نااہل نواز شریف کی دھمکیوں پر چپ کیوں ہیں؟ پارلیمنٹ اور سینیٹ آف پاکستان کو اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنان اسلام اور پاکستان کے سچے سپاہی ہیں۔ عظیم کارکن ظالم کے مقابلے میں مظلوم کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، حصول انصاف کیلئے کارکن تیار اور میرے اشارے کے منتظر ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top