شب برأت گناہوں سے توبہ کرنے اور مغفرت کی رات ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
گناہوں کی معافی مانگنا اللہ کے ہاں پسندیدہ دعاؤں میں سے ایک ہے، شب برأت پر پیغام
لاہور (30 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ’’شب برأت‘‘ کے مقدس و بابرکت موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جس طرح انسانوں میں سے انبیائے کرام اورمہینوں میں سے رمضان المبارک کوفضیلت عطا کی ہے اسی طرح رب کائنات نے راتوں میں سے شب برأت کو بھی فضیلت بخشی ہے۔ شب کے معنی رات اور برأت کے معنی چھٹکارے کے ہیں، شعبان کی 15 ویں رات (شب برأت) بخشش اور مغفرت کی رات ہے اس رات کی فضیلت و انوارات سے فائدہ اٹھانا چاہیے، فائدہ اٹھانے کا طریقہ یہ ہے کہ صالحین کی زندگیوں سے رہنمائی لی جائے کہ وہ اس رات کیا عمل فرماتے تھے، انہوں نے کہا کہ دعا ایک اہم عبادت ہے اور اس کے علاوہ کوئی شے تقدیر کو نہیں بدل سکتی، شعبان کی 15 ویں رات کو خاص طور پر اللہ کی رحمت بندوں کی دعاؤں کی منتظر رہتی ہے کہ کب بندہ دعا کرے اور اللہ کی رحمت برس جائے، انہوں نے کہا کہ شب برأت ساری مسلم قوم توبہ، استغفار کرے، گناہوں کی معافی مانگنا اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدہ دعاؤں میں سے ایک ہے، جس شخص کو اللہ کے حضور دعا مانگنے کی توفیق نصیب ہو جائے اس پر اللہ کی رحمت اور فضل کے دروازے کھل جاتے ہیں، انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگر مشکل وقت میں دعاؤں کی قبولیت چاہتے ہو تو خوشحالی کے وقت بھی اللہ سے دعا مانگتے رہو، صلہ رحمی، رزق حلال، رشتوں کا احترام، دعاؤں کی قبولیت کا ذریعہ ہیں، دل کو محبت الٰہی اور محبت رسول ﷺ سے معمور کرنے کی جدوجہد ہر مسلمان کی اولین ترجیح ہونا چاہیے، محبت کے راستے پر چلنے کی ابتدا ہمیشہ توبہ سے ہوتی ہے، اس رات پچھلے گناہوں کا اعتراف کر کے گریہ و زاری، ندامت و شرمندگی سے اللہ سے معافی مانگنا اور گناہوں سے ہمیشہ کیلئے ’’برأت‘‘ کرنا توبہ ہے۔ اللہ کے ہاں مسلمانوں کا اعتراف گناہ ہی توبہ کہلاتا ہے۔ رات کی تاریکی میں مصلے سے دوستی لگا کر اللہ سے معافی مانگنا برے اعمال سے چھٹکارے کی واحد سبیل ہے۔
تبصرہ