سیدۂ کائنات سلام اللہ علیہا خواتین عالم کے لیے اسوۂ کامل کا درجہ رکھتی ہیں: فرح ناز

مورخہ: 19 مئی 2018ء

خاتون جنت سلام اللہ علیہا کے قدموں کی دھول کے صدقے حکمت و بصیرت کی خیرات بٹتی ہے
دنیوی و اخری زندگی کی کامیابی کے لیے سیدۂ کائنات کے نقش پا کو مشعل راہ بنانا ہوگا
حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے یوم وصال کے حوالے سے منعقدہ فکری نشست سے خطاب

president minhaj ul quran women league

لاہور (19 مئی 2018) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے کہا ہے کہ سیدہ کائنات حضرت فاطمۃ زہراء سلام اللہ علیہا تاریخ بشریت کی نادر، صاحب فضل و کمال شخصیت ہیں، سیدہ کائنات خواتین عالم کے لیے اسوہ کامل کا درجہ رکھتی ہیں، بیٹی، ماں اور اہلیہ کی حیثیت سے انہوں نے وہ ناقابل فراموش کردار پیش کیا جو ہر اعتبار سے بے مثال اور قابل تقلید ہے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی سیرت طیبہ دنیا بھر کی عورتوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ سیدہ کائنات کے قدموں کی دھول کے صدقے حکمت و بصیرت کی خیرات بٹتی ہے، آج کی عورت اگر عزت واحترام، ترقی و عروج چاہتی ہے تو سیدہ کائنات کے نقش پا کو اپنے لیے مشعل راہ بنا لے۔ ہم مادہ پرستی کی دوڑ میں ہانپ رہے ہیں جبکہ سکون اللہ کے محبوبین کی قربت ومعیت سے میسر ہوتا ہے۔ جن خواتین نے سیدہ کائنات جیسی عظیم ہستی کو اپنے لیے آئیڈیل اور رول ماڈل بنا لیا دنیاوی واخروی کامیابی و کامرانی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔ وہ خاتون جنت سیدۂ کائنات حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کے یوم وصال کے حوالے سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ فکری نشست سے خطاب کر رہی تھیں۔

اس موقع پر افنان بابر، شاہدہ مغل، زینب ارشد، عائشہ مبشر، ارشاد اقبال، ام حبیبہ، لبنیٰ مشتاق، کلثوم طفیل، ام حبیبہ اسماعیل، میمونہ شفاعت، ایمن یوسف، سعدیہ احمد ودیگر خواتین بھی موجود تھیں۔

فرح ناز نے کہا کہ سیدۂ کائنات حضرت فاطمہ کی سیرت دنیا بھر کی عورتوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ آپ سلام اللہ علیہا صبر واستقلال کا پہاڑ، حلم وبردباری کی آہنی دیوار اور مساوات کا مقدس پیکر تھیں۔ اطاعت شوہر اور بچوں کی صالح پرورش آپ کے حسن کردار کا آئینہ دار ہے۔ فرح ناز نے کہا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا اخلاق و کردار اپنی والدہ ماجدہ حضرت سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا کی صفات کا واضح نمونہ تھا۔ جودوسخا میں اپنی والدہ کی وارثہ اور ملکوتی صفات واخلاق میں اپنے عظیم والد حضور نبی اکرم ﷺ کی جانشین تھیں۔ سیدۂ کائنات رضی اللہ عنہا اپنے شوہر سیدنا مولا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کے لیے دلسوز مہربان اور فدا کار زوجہ تھیں۔ سیدۂ کائنات رضی اللہ عنہا کے قلب مبارک میں اللہ کی عبادت اور حضور اکرم ﷺ کی محبت کے علاوہ کوئی تیسرا نقش نہ تھا۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے اسلام کے مکتب تربیت میں پرورش پائی۔ سیدۂ کائنات کی تربیت خود معلّم اعظم حضور اکرم ﷺ نے فرمائی تھی۔ حکمت و دانائی سیدۂ کائنات رضی اللہ عنہا کے گھر کی باندی تھیں۔ حضور اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا جس نے مجھے ناراض کیا اس نے اللہ کو ناراض کیا۔ فرح ناز نے کہا کہ اہل بیت کا مقام و مرتبہ انسانی عقل سے ماوراء ہے۔ یہ وہ مقدس گھرانہ ہے جس کی عظمت وتطہیر کا بیان خود قرآن کریم کرتا ہے۔ اس لیے اہل بیت سے دل و جان سے محبت کرنا اہل ایمان کے لیے خوش بختی کا باعث ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top