سپریم کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کیلئے موقف پیش کرینگے: ڈاکٹر طاہرالقادری

شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے ثابت قدم رہ کر نئی مثال قائم کی، شہداء کے ورثاء سے ملاقات
منہاج یوتھ لیگ کے نوجوانوں نے کٹھن حالات کے باوجود قلم ہاتھ سے گرنے نہیں دیا:یوم تاسیس پر مبارکباد

لاہور (30 نومبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن، سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 5 دسمبر کو اسلام آباد میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ازسرنو تفتیش کیلئے جے آئی ٹی بنانے کیلئے سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کا مؤقف پیش کریں گے، نئی جے آئی ٹی کی تشکیل انصاف کا دروازہ کھولنے کیلئے ناگزیر ہے، 4 سال تک شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے جس استقامت اور ثابت قدمی کے ساتھ حصول انصاف کی جنگ لڑی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے، فرعونی طاقت اور قارونی خزانہ رکھنے والے سابق قاتل اور کرپٹ حکمرانوں نے ورثاء کو گواہیوں سے روکنے اور مقدمے سے منحرف ہونے کیلئے پیسے کی پیشکش بھی کی اور خوفزدہ کرنے کا ہر ہتھکنڈا آزمایا مگر وہ کسی گواہ اور ورثاء کو خرید سکے اور نہ انہیں خوفزدہ کر سکے، ہمیں اپنے ان عظیم کارکنوں پر فخر ہے، وہ اپنی رہائشگاہ پر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء سے خصوصی ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، سید امجد علی شاہ، حافظ غلام فرید، طیب ضیاء و دیگر رہنما موجود تھے۔

دریں اثناء قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج یوتھ لیگ کے 30ویں یوم تاسیس پر اپنے مبارکبادی پیغام میں کہا کہ منہاج یوتھ لیگ کا 30 سالہ سفر علم اور امن سے محبت کا سفر ہے، 30ویں یوم تاسیس پر میں منہاج یوتھ لیگ کے سابقہ اور موجودہ عہدیداروں اور اندرون و بیرون ملک مقیم لاکھوں نوجوانوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے باکردار اور امن کے سفیر محب وطن اور مصطفوی انقلاب کے علمبرداروں منہاج یوتھ لیگ کے نوجوانوں پر فخر ہے جنہوں نے 3 دہائیوں پر پھیلی ہوئی علمی جدوجہد کے دوران کٹھن حالات کا سامنا کیا مگر قلم کو ہاتھ سے گرنے نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم فخر سے یہ کہہ سکتے ہیں منہاج یوتھ لیگ پاکستان کی ایک ماڈل یوتھ تنظیم ہے، جس کا منشور علم اور امن سے محبت ہے، منہاج یوتھ لیگ کے نوجوان اپنے کرداراور گفتار میں اقبال کے شاہین ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top