صاحب اقتدار نہیں صاحب کردار اللہ کا دوست ہوتا ہے: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
قائد منہاج القرآن کا صوبائی وزیر سید سعید الحسن شاہ کے والد گرامی کے سالانہ عرس کی تقریب سے خطاب
ڈاکٹر طاہرالقادری سے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پی ایچ ڈی، ایم فل، سکالرز کی خصوصی ملاقات
لاہور (11 دسمبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے صوبائی وزیر مذہبی امور پنجاب صاحبزادہ سید سعید الحسن شاہ کی خصوصی دعوت پر ان کے والد گرامی کے سالانہ عرس کی تقریب میں شرکت کی اور شان اولیاء پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صاحب اقتدار نہیں صاحب کردار اللہ کا دوست اور ولی ہوتا ہے۔ تقویٰ کا معنی ڈر کا ہے اور تقویٰ بندے کو اللہ کا دوست بناتا ہے، ڈر کا مطلب یہ ہے کہ اللہ اپنے بندے کو جس جگہ دیکھنا چاہتا ہے وہاں سے بندہ کسی حال میں بھی غیر حاضر نہ ہو اور جس جگہ اللہ اپنے بندے کو نہیں دیکھنا چاہتا وہاں بھولے سے بھی بندہ نہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ سے ڈرنے والے اور متقی بندے ہی اللہ کے انعام یافتہ ہوتے ہیں اور اللہ کے انعام یافتہ بندوں کے راستے پر چلنے کی ہمیشہ دعا اور سعی کرنے چاہیے،انہوں نے کہا کہ اولیائے کرام اور صوفیائے کرام نے انسانیت کے احترام اور مخلوق خدا سے محبت کا پیغام دیا،یہی وجہ ہے کہ صوفیائے کرام اللہ کے وہ متقی اور پرہیز گار بندے ہیں جن کا احترام دیگر مذاہب کے افراد اور پیروکار بھی کرتے ہیں۔
صوبائی وزیر سید سعید الحسن شاہ نے تقریب میں شرکت پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا شکریہ ادا کیا۔ والٹن روڈ پر منعقدہ عرس کی تقریب میں آمد پر امیر لاہور حافظ غلام فرید، ناظم لاہور اشتیاق حنیف مغل، منہاج القرآن لاہور پی پی 155 اے کے صدر فاروق علوی، منصور بلال، رانا شکیل، ملک امین، عاشق ہمدمی، راجہ محمود عزیز، اصغر ساجد نے سینکڑوں عہدیداروں، کارکنوں کے ہمراہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا پرتپاک استقبال کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
دریں اثناء قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایم فل اور پی ایچ ڈی سکالرز کے ساتھ منعقدہ ایک خصوصی علمی، فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کے لیے دل کی صفائی ضروری ہے، جہاں اخلاص اور اخلاق ہو گا وہاں علم نافع ہو گا، جو بات دل سے نکلتی ہے وہ اثر رکھتی ہے اور جو بات محض زبان سے نکلے وہ زبان تک ہی رہتی ہے۔
انہوں نے نوجوان سکالرز سے کہا کہ محنت اور تحقیق کو اپنا شعار بنائیں، تحقیق کے بغیر کوئی بات نہ کریں، علمائے کرام اور سکالرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑیں، بکھرے ہوئے کو اکٹھا کریں، ہر قسم کے شر ،تقسیم اور تفرقے کو علم اور ڈائیلاگ سے ختم کریں، محنت اور تحقیق کو اپنا شعار بنائیں، اخلاق اور ادب کا دامن کسی بھی مرحلہ پر ہاتھ سے نہ جانے دیں، ڈگری حاصل کرنے کا نام علم نہیں بلکہ ڈگری علم کے حصول کی پہلی سیڑھی ہے، علمی، فکری نشست کا اہتمام کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام ہوا، اس علمی، فکری نشست میں ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، پرنسپل شریعہ کالج ڈاکٹر محمد خان، حاجی محمد ارشد، حاجی محمد امین، رانا محمد شکیل اور شاہد لطیف نے خصوصی شرکت کی۔
تبصرہ